اردو
Saturday 23rd of November 2024
0
نفر 0

پندرہ شعبان کی عید مستقبل پر نگاہ کی عید ہے/ مہدویت پر عقیدہ رکھنے والا مایوس نہیں ہو گا

حضرت بقیۃ اللہ الاعظم اروحنا فداہ کے یوم ولادت کے موقع پر دفتر رہبری کی ویب سائٹ خامنہ ای ڈاٹ آئی آر نے رہبر انقلاب اسلامی کے درج ذیل فرمودات کو پہلی مرتبہ شائع کیا جو آپ نے گزشتہ سال اما
پندرہ شعبان کی عید مستقبل پر نگاہ کی عید ہے/ مہدویت پر عقیدہ رکھنے والا مایوس نہیں ہو گا

حضرت بقیۃ اللہ الاعظم اروحنا فداہ کے یوم ولادت کے موقع پر دفتر رہبری کی ویب سائٹ خامنہ ای ڈاٹ آئی آر نے رہبر انقلاب اسلامی کے درج ذیل فرمودات کو پہلی مرتبہ شائع کیا جو آپ نے گزشتہ سال امام زمانہ (ع) کی عید میلاد کے موقع پر مسجد جمکران میں حاضری دینے کے بعد سامعین سے گفتگو میں بیان کیا۔
عدل و انصاف سے دنیا کو بھر دینا مہدی موعود(ع) کی منحصر بالفرد فضیلت ہے
امیدِ تاریخ کی شب میلاد ہے، مہدی موعود کی شب میلاد ہے، اس ذات کی شب ولادت ہے جو اللہ کے لایتخلف وعدہ کا مصداق ہے اس ذات کی شب میلاد ہے جس کے بارے میں وہ کچھ کہا گیا ہے جو نہ کسی پیغمبر کے بارے میں کہا گیا ہے نہ کسی امام و ولی خدا کے بارے میں کہا گیا۔ اور وہ یہ ہے کہ «یَملَأُ اللَّهُ بِهِ ‌الاَرضَ قِسطاً وَ عَدلاً کما مُلِئَت ظُلماً وَ جَوراً» (۱)  ( زمین کو عدل و انصاف سے ایسے بھر دے گا جیسے وہ ظلم و جور سے بھری ہو گی) کسی پیغمبر کے بارے میں ایسا نہیں کہا گیا ہے حتی پیغمبر آخر زمان(ص) کے بارے میں۔ وہ طاقت جو پوری دنیا کو عدل و انصاف کی نعمت سے بھر سکتی ہے وہ صرف آپ کے ہاتھوں کی طاقت ہے۔ خداوند عالم نے یہ عظیم فضیلت صرف آپ کو عطا کی ہے۔ نہ کسی ولی، نہ کسی پیغمبر کو، نہ بارگاہ حق کے کسی اور مقرب بندے کو عطا کی۔ صرف آپ ہیں کہ جن کے بارے میں یہ الفاظ استعمال ہوئے ہیں۔ آج کی شب اس شخصیت کی ولادت کی شب ہے۔ لہذا یہ عظیم عید ہے۔


source : abna24
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

انتظار احادیث كی روشنی میں
عصر غیبت میں ہماری ذمہ داریاں
کا شتکاری کے نتیجوں میں برکت
منتظرين کے فرائض
حضرت امام مہدی کی معرفت کی ضرورت
امام حسین علیہ السلام اورامام زمانہ(عج)کےاصحاب ...
امام مہدی عج اہل سنت کی نگاہ میں
امام عصر کی معرفت قرآن مجید کی روشنی میں
حضرت امام زمانہ (عج) کي نظر ميں شيخ مفيد کا مرتبہ
انتظار اور فطرت

 
user comment