اردو
Friday 22nd of November 2024
0
نفر 0

انقلاب امام زمانہ(ع) کے تین بنیادی شرائط، آیت اللہ سبحانی کی نگاہ میں

اصول مہدویت کے زیر عنوان منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ العظمیٰ سبحانی نے دنیا میں رونما ہونے والے انقلابات کی طرف اشارہ کیا او
انقلاب امام زمانہ(ع) کے تین بنیادی شرائط، آیت اللہ سبحانی کی نگاہ میں

اصول مہدویت کے زیر عنوان منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ العظمیٰ سبحانی نے دنیا میں رونما ہونے والے انقلابات کی طرف اشارہ کیا اور یہ سوال اٹھایا کہ کیوں وہ انقلاب جو انبیاء علیہم السلام حتی پیغبر اکرم (ص) کے واسطے رونما ہوئے وہ عالمی انقلاب نہیں تھے؟
انہوں نے کہا: مشرقی ایشیا ہندوستان اور چین بت پرستوں سے بھرا ہوا ہے اور مغرب میں عیسائیت ہے اور افریقہ کے چند ایک ممالک اور ایشیا کے کچھ ممالک میں اسلام کا نام ہے۔ انہوں نے یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ دین اسلام پوری دنیا کے لیے آیا ہے اور اللہ کا آخری دین ہے کہا: ان تمام انقلابات میں سے اللہ نے صرف آخری زمانے کے انقلاب کا وعدہ دیا ہے کہ وہ عالمی انقلاب ہو گا اور اس کے ذریعے انبیاء کی بعثت پایہ تکمیل کو پہنچے گی۔
شیعوں کے مرجع تقلید نے اس یہ کریمہ «وَ لَقَدْ كَتَبْنَا فىِ الزَّبُورِ مِن بَعْدِ الذِّكْرِ أَنَّ الْأَرْضَ يَرِثُهَا عِبَادِىَ الصَّلِحُون‌» (انبیاء/105) ( بتحقیق ہم نے توریت کے بعد زبور میں لکھ دیا کہ زمین کے وارث میرے صالح بندے ہوں گے) کی طرف اشارہ کیا اور کہا: سنت الہی یہ ہے کہ اللہ کے صالح بندے دنیا کے وارث بنیں، قرآن کریم کی پیشن گوئیاں قطعی ہیں اور قرآن نے یہاں پر مستقبل کی خبر دی ہے۔
حوزہ علمیہ کے بزرگ استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ تمام انقلابوں کے خاص شرائط ہوتے ہیں کہا: امام زمانہ (ع) کے انقلاب کے کچھ خاص شرائط ہیں پہلی شرط ثقافتی تکامل ہے جب تک انسان ثقافتی اور عقلانی میدان میں کمال حاصل نہیں کرے گا یہ انقلاب رونما نہیں ہو سکتا انسان کی عقل اتنی بالیدگی حاصل کر چکی ہو کہ وہ اس انقلاب کو قبول کرنے کے لیے تیار ہو۔
آیت اللہ سبحانی نے صنعتی انقلاب کو امام زمانہ کے انقلاب کی دوسری شرط قرار دیا اور کہا: ہماری روایتوں میں صنعتی انقلاب کی طرف اشارہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا فتحعلی شاہ کے دور حکومت میں فرانس سے ایرانی حکومت کے دربار میں ایک خط آیا دربار میں اس کا ترجمہ کرنے والا کوئی نہیں تھا اور آخر کار بغداد میں ایرانی قونصلٹ خانے میں ترجمہ کے لیے بھیجا گیا۔ ایسے شرائط میں انقلاب نہیں لایا جا سکتا شرائط ایسے ہوں کہ جب امام کوئی پیغام دیں تو فورا پوری دنیا میں نشر ہو۔
انہوں نے تیسری شرط کو انتظار فرج قرار دیتے ہوئے کہا: انتظار کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہاتھ پر ہاتھ رکھ کے بیٹھ جائیں اور اللہ سے کہیں خدایا امام کو بھیج دے۔ یہ بھی اپنی جگہ کسی حد تک ٹھیک ہے لیکن انتظار فرج اس سے بالاتر کیفیت کا نام ہے۔ انتظار فرج کا مطلب امام کے ظہور کے لیے زمین ہموار کرنا ہے۔


source : abna24
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

کا شتکاری کے نتیجوں میں برکت
منتظرين کے فرائض
حضرت امام مہدی کی معرفت کی ضرورت
امام حسین علیہ السلام اورامام زمانہ(عج)کےاصحاب ...
امام مہدی عج اہل سنت کی نگاہ میں
امام عصر کی معرفت قرآن مجید کی روشنی میں
حضرت امام زمانہ (عج) کي نظر ميں شيخ مفيد کا مرتبہ
انتظار اور فطرت
امام زمانہ (عج) کی چالیس حديثیں
امام مہدی (ع) کے بارے میں علی (ع) کی چالیس حدیثیں

 
user comment