بیروت میں شہید ابوخلیل کی یاد میں منعقدہ پروگرام میں ویڈیوکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید حسن نصراللہ نے کہا کہ عالم عرب کو تاریخ کے بدترین بحران نے گھیر لیا ہے اور عرب ممالک کمزور ہوگئے ہیں۔ فلسطین کی صورتحال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عرب حکومتوں نے فلسطین کے معاملے کو ایک سائڈلائن ایشو بنا کے رکھ دیا ہے۔حزب اللہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سعودی جنرل اور سیاسی شخصیات سعودی حکومت کی اجازت سے اسرائیل کا دورہ کرکے صہیونی دشمن کے ساتھ اعلانیہ تعلقات کا راستہ ہموار کر رہی ہیں۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ ایک جانب سعودی حکام خود کو اسلام، قران اور سرزمین نبوت کا نمائندہ کہلائیں اور دوسری جانب اسرائیل کو تسلیم کرلیں تو یہ کسی مذہبی اور سماجی سانحے سے کم نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ مفت میں تعلقات استوار کر رہا ہے ۔انہوں نے واضح کیا کہ سعودی عرب پہلے اسرائیل سے رابطے قائم کرے گا اس کے بعد تعلقات معمول پر لائے جائیں گے اور پھر اسے تسلیم کرلیا جائے گا اور اس کام کے لیے لازمی فتوے تیار کیے جارہے ہیں۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ سعودی عرب کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی برقراری کا سب سے خطرناک پہلو رائے عامہ کی سوچ اور نظریات کو گمراہ کرکے اپنے ساتھ ملانا ہے۔انہوں نے کہا فلسطینیوں کا راستہ پوری طرح واضح ہے اور وہ مزاحمت کا راستہ ہے۔
source : abna24