۔ حضرت مسلم (ع)، عقیل ابن ابیطالب کے فرزندوں میں سے ایک با کمال اور صاحب فضیلت بیٹے تھے۔ حضرت عقیل، حضرت علی (ع) کے بھائی اور حضرت ابو طالب (ع) کے دوسرے فرزند تھے۔[1] اس لحاظ سے وه حضرت ابو طالب (ع) اور فاطمه بنت اسد (ع) کے تربیت یافتہ ہیں۔ حضرت مسلم کی والده کا نام خلیلہ (یا جلیلہ) تھا، وه ایک کنیز تھیں، جنھیں حضرت عقیل نے شام میں خریدا تھا۔[2] ان کی شریک حیات جناب "رقیہ" تھیں، جو امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کی بیٹی تھیں۔[3] اس لحاظ سے آپ کو امیرالمومنین علیہ السلام کے داماد ہونے کا شرف بھی حاصل تھا۔ حضرت مسلم ابن عقیل (ع) نے رسول خدا صلی الله علیه وآله وسلم کا زمانہ درک نہیں کیا تھا، کیونکہ شهادت( سنہ 60 هجری) کے وقت ان کی عمر شریف (40) سال سے زیاده نہیں تھی، یعنی پیغمبر اسلام صلی الله علیه وآله وسلم کی رحلت کے زمانہ سے سنہ 60 هجری تک پچاس سال گزرے تھے [4] اور اس بنا پر وه پیغمبر اسلام صلی الله علیه وآلہ وسلم کی رحلت کے دس سال بعد پیدا ہوئے ہیں۔
آپ کے فرزند حسب ذیل تھے:
1۔2۔ عبدالله اور علی، ان کی والده رقیہ بنت علی (ع) تھیں۔
3۔ مسلم ابن مسلم، جن کی والده قبیلہ بنی عامر سے تھیں۔
4۔ عبدالله، جن کی والده ام ولد تھیں۔
5۔ محمد
6۔ ابراھیم
ان کے دو بیٹوں، محمد اور ابراہیم کے علاوه تمام بیٹے کربلا میں شهید ہوئے۔ البتہ محمد اور ابراہیم ایک سال تک زندان میں رہنے کے بعد وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہوئے، لیکن کچھ مدت کے بعد حارث ابن زیاد نامی ایک ظالم کے ہاتھوں پکڑے جانے کے بعد شهید کئے گئے۔ اس لحاظ سے حضرت مسلم (ع) کی نسل سے کوئی فرزند باقی نہیں بچا ہے۔(7)
حضرت مسلم (ع) نے تین اماموں کا زمانہ دیکھا ہے:
حضرت امام علی علیہ السلام کا زمانہ: اس زمانہ میں ان کو حضرت علی علیہ السلام کا داماد بننے کا شرف حاصل ہوا اور رقیہ نام کی ان کی بیٹی سے ازدواج کی، اس طرح وه حضرت علی علیہ السلام کے علم و فضل سے فیضیاب ہوئے۔ بعض مورخین کے مطابق حضرت مسلم (ع) امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کے زمانہ میں (سنہ 36 سے بعض فوجی عهدوں پر فائز رہے ہیں، منجملہ جنگ صفین میں جب امیرالمومنین علیہ السلام اپنی فوج کو منظم کر رہے تھے، تو آپ (ع) نے امام حسن(ع)، امام حسین(ع)، عبدالله ابن جعفر اور عقیل کو فوج کے بائیں بازو پر مامور فرمایا۔(8)
حضرت امام حسن علیہ السلام کا زمانہ: اس زمانہ میں حضرت مسلم(ع)، حق کی راه پر گامزن رہے اور امام حسن مجتبٰی علیہ السلام کے باوفا ترین اصحاب اور ساتھیوں میں شمار ہوتے تھے۔(9)
حضرت امام حسین علیہ السلام کا زمانہ: حضرت مسلم ابن عقیل (ع) نے امام حسین علیہ السلام کی محبت و حمایت سے ہاتھ نہیں کھینچا اور کربلا کی تحریک کے ہراول دستے میں شامل ہوئے اور امام حسین علیہ السلام کے کاروان کے پہلے شهید شمار ہوئے۔ انهوں نے اپنے آٹھ بھائیوں کے ہمراه امام حسین علیہ السلام کی راه میں اپنی جان نچھاور کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منابع:
(1) بلازری، احمد بن یحیٰی، انساب الاشراف، ج 2، ص 77
(2) فاضل، جواد، ترجمه آل ابوطالب، ترجمه مقاتل الطالبین، ج 2، ص 119
(3) ابوالفرج اصفهانی، مقاتل الطالبین،86، ترجمه، ترجمه مقاتل الطالبین،119/1
(4) جعفریان، رسول، تاملی در نهضت عاشورا، ص 16
(5) بلازری، احمد بن یحیٰی، انساب الاشراف، ج 2، ص 71) محمد کی ماں کا ذکر نہیں کیا ہے اور محمد کے بھائی، ابراھیم کا نام نہیں لیا ہے، جبکہ ابراھیم کے بارے میں اپنے بھائی محمد کے ہمراه شهید ہونا مشهور ہے)؛ نجفی، محمد جواد، زندگانی حضرت امام حسین،ص131
(6) ابوالفرج اصفهانی، مقاتل الطالبین، ۸۶؛ فرزندان ابیطالب، ج 1 ص 119
(7) سایت حوزه، بے نام، به نقل از کامل ابن اثیر
(8) مذکورہ منبع
source : abna24