اہل سنت کے منابع ميں امام مہدي (ع) کے سلسلے ميں رسول اللہ (ص) سے منقولہ بہت سي حديثوں ميں کہا گيا ہے کہ امام (ع) کا نام رسول اللہ (ص) کا نام اور ان کے والد کا نام رسول اللہ (ص) کے والد کا نام ہے؛ مثال کے طور طبراني نے روايت کي ہے:
"ابن مسعود اپني مرفوعہ حديث ميں نقل کرتا ہے کہ رسول اللہ (ص) نے فرمايا: "اگر دنيا کي عمر ميں سے صرف ايک رات باقي ہو پھر بھي خداوند متعال اس رات کو طويل کرے گا حتي کہ ميرے خاندان کا ايک جوانمرد اس (دنيا) پر حکومت کرے جن کا نام ميرے نام اور جس کے والد کا نام ميرے والد کے نام جيسا ہوگا---"- (1)
جس سے معلوم ہوتا ہے کہ گويا بعض راويوں نے ارادي طور پر يا پھر غلطي سے عبارت "ميرے والد کا نام ان کے والد کے نام جيسا ہوگا" کو روايت ميں بڑھا ديا گيا ہے جبکہ صحيح احاديث ميں صرف يہ عبارت آئي ہے: "ان کا نام ميرے نام جيسا ہے"-
عجب ہے کہ ترمذي نے السنن ميں مذکورہ بالا حديث اسي اسناد سے نقل کي ہے اور لکھا ہے: "--- جن کا نام ميرے نام جيسا ہے"- (2)
اور حنابلہ کے امام احمد بن حنبل نے مسند ميں يہي روايت اسي اسناد سے نقل کي ہے جس ميں ترمذي کي تائيد کي گئي ہے- (3)
گنجي شافعي کہتے ہيں: اہل سنت کے معتبر محدثين نے حديث نقل کرتے ہوئے آخري جملہ نقل نہيں کيا ہے جو در حقيقت زائدہ نامي شخص نے نقل کيا ہے جو احاديث ميں اپني جانب سے اضافہ کرنے کے حوالے سے مشہور ہے- اور اس کي حديث کا کوئي اعتبار نہيں ہے-
حافظ ابو نعيم الاصبہاني نے اپني کتاب "مناقب المہدي" ميں 31 راويوں کے نام بيان کئے ہيں جنہوں نے يہ روايت عاصم سے سني ہے ليکن اس ميں يہ عبارت دکھائي نہيں ديتي- اور صرف زائدہ سے منقولہ روايات ميں يہ عبارت دکھائي ديتي ہے چنانچہ امام م ح م د المہدي (عج) کے والد حسن العسکري بن علي الہادي بن محمد الجواد بن علي الرضا بن موسي الکاظم بن جعفر الصادق بن محمد الباقر بن علي السجاد بن الحسين السيد الشہداء بن اميرالمۆمنين علي بن ابي طالب ہے و لاغير-
-------------
1- طبراني، المعجم الکبير، 10:ص 135، 1024، ح 10224-
2- سنن الترمذي ج 3 ص 343-
3- مسند احمد بن حنبل ج 1 ص 376-