آسماني چيخ، آسماني ندا يا صيحہ، تيسري حتمي علامت ہے جس کے بعد ہي ظہور ہوگا-
حضرت مہدي (عج) نے اپنے آخري نائب خاص "السمري" (رح) کے نام اپنے مراسلے ميں تحرير فرمايا: جو بھي آسماني چيخ يا ندا اور سفياني کے خروج سے قبل مشاہدے کا دعوي کرے وہ جھوٹا ہے"- اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ظہور سے قبل سفياني کا خروج اور ندائے آسماني کا وقوع، ہوگا-
ندائے آسماني ظہور کے مقارن اور اس آيت کريمہ کا مصداق ہے کہ رب متعال نے فرمايا:
{وَاسْتَمِعْ يَوْمَ يُنَادِ الْمُنَادِ مِن مَّكَانٍ قَرِيبٍ}- (1)
(سورہ ق آيت 41)-
"اور منتظر رہو اس دن کے جب پکارنے والا صدا دے گا قريبي جگہ سے"-
علي بن ابراہيم قمي (رح) اس آيت کي تفسير ميں روايت کرتے ہيں کہ امام صادق (ع) نے فرمايا: "منادي (پکارنے والا) قائم (عج) اور ان کے والد کے نام سے ندا دے گا اس دن جب سب سن ليں گے کہ حقيقتاً يہي خروج کا دن ہے-
(تفسير قمي ج 2 ص 118)-
شيخ صدوق کتاب کمال الدين ميں روايت ہے کہ امام محمد باقر (ع) نے فرمايا: "پکارے گا منادي آسمان سے کہ فلاں بن فلاں، وہي ہے امام، اور ان کا نام لے گا"-
شيخ صدوق ہي نقل زرارہ سے نقل کرتے ہيں کہ امام صادق (ع) نے فرمايا:
"منادي ندا دے گا امام قائم (عج) کے نام سے"-
زرارہ کہتے ہيں: ميں نے پوچھا کہ کيا يہ ندا خاص ہے يا عام؟
فرمايا: عام ہے ہر قوم اسے اپني زبان ميں سنے گي"-
اميرالمۆمنين (ع) نے فرمايا:
"منادي ندا دے گا آسمان سے کہ اے لوگوں کي جماعت! تمہارے امير فلاں ہيں اور يہي وہي مہدي ہيں جو پر کريں گے زمين کو فسط و عدل سے جس طرح کہ وہ ظلم و جور سے پر ہوچکي ہوگي"-
آسماني چيخ يا ندا کب ہوگي؟
امام باقر (ع) نے فرمايا:
"شرق و غرب کے لوگ اختلاف کي طرف مائل ہونگے؛ اہل قبلہ (مسلمان) بھي اختلاف سے دوچار ہونگے اور لوگ بدامني سے رنجور ہونگے اور وقت اسي طرح گذر ہوگا حتي کہ آسمان سے ايک منادي ندا دے- جب آسماني منادي ندا دے تو اس کي طرف دوڑو"-
حوالہ جات:
(كتاب الغيبه: نعماني، ص139* الارشاد: شيخ مفيد، ص237* الملاحم و الفتن: سيد بن طاوس، ص 114* بحار الانوار: علّامه مجلسي، ج52:ص235.)