اردو
Friday 22nd of November 2024
0
نفر 0

ابن خلدون اور احاديث مہدى (عج)

ابن خلدون اور احاديث مہدى (عج)

 ہوشيار: موضوع كى وضاحت كے لئے بہتر ہے كہ ميں آپ كے سامنے ابن خلدون كى عبارت كا خلاصہ پيش كروں _ ابن خلدون اپنے مقدمہ لكھتے ہيں:سارے مسلمانوں كے درميان يہ بات مشہور تھى اور ہے كہ آخرى زمانے ميں پيغمبر اسلام كے اہل بيت ميں سے ايك شخص ظہور
----------------------
1_ من خيرہ البيان ص 72_ الصواعق المحرقہ ص 161 _ ينابيع ج 2 ص 177_
2_ كتاب المہديہ فى الاسلام ص 69_

35
كرے گا ، دين كى حمايت كرے گا اور عدل و انصاف كو فروغ ديگا اور سارے اسلامى ممالك اس كے تسلّط آجائيں گے _ ان (مسلمانوں) كا مدرك وہ احاديث ہيں جو كہ علماء كى ايك جماعت ، جيسے ترمذى ، ابوداؤد ، ابن ماجہ ، حاكم ، طبرانى اور ابويعلى موصلى كى كتابوں ميں موجود ہيں _ ليكن مہدى (عج) كے منكروں نے ان احاديث كے صحيح ہونے ميں شك كا اظہار كيا ہے پس ہميں مہدى سے متعلق احاديث اور ان سے متعلق منكرين كے اعتراضات و طعن كو بيان كرنا چاہئے تا كہ حقيقت روشن ہوجائے_ ليكن اس بات كو ملحوظ ركھنا چاہئے كہ ، اگر ان احاديث كے راويوں كے بارے ميں كوئي جرح و قدح ہو تو اصل حديث ہى غير معتبر ہوجاتى ليكن ان كے راويوں كے بارے ميں عدالت و وثاقت بھى وارد ہوئي ہے تو مشہور ہے كہ ان كا ضعيف ہونا اور ان كى بدگوئي عدالت پر مقدم ہے _ اگر كوئي شخص ہمارے اوپر يہ اعتراض كر ے كہ يہى عيب بعض ان لوگوں كے بارے ميں بھى سامنے آتا ہے جن سے بخارى و مسلم ميں روايات لى گئي ہيں وہ طعن و تضعيف سے سالم نہ رہ سكيں تو ان كے لئے ہمارا جواب يہ ہے كہ ان دو كتابوں كى احاديث پر عمل كرنے كے سلسلے ميں علماء كا اجماع ہے اور يہ مقبوليت ان كے ضعف كاجبران كرتى ہے ليكن دوسرى كتابيں ان كے پايہ كى نہيں ہيں '' (1)
يہ تھا ابن خلدون كى عبارت كا خلاصہ ، اس كے بعد انہوں نے احاديث كے راويوں كى توثيق و تضعيف سے بحث كى ہے _

تواتر احاديث
ہمارا جواب : اول تو اہل سنّت كے بہت سے علما نے ، مہدى (عج) سے متعلق احاديث كو
-------------------
1_ مقدمہ ابن خلدون ص 311_

36
متواتر جانا ہے _ يا ان كے تواتر كو دوسروں سے نقل كيا ہے اور ان پر اعتراض نہيں كيا ہے ، مثلاً : ابن حجر ہيثمى نے '' صواعق محرقہ ميں'' شبلنجى نے '' نور الابصار '' ميں ، ابن صباغ مالكى نے ''فصول المہمہ'' ميں، محمد الصبان نے '' اسعاف الراغبين'' ميں ،كجى شافعى نے '' البيان'' ميں ، شيخ منصور على نے '' غاية المامول'' ميں ، سويدى نے '' سبائك الذہب'' ميں ا ور دوسرے علماء نے اپنى كتابوں ميں ان احاديث كو متواتر قرار ديا ہے اور يہى تواتر ان كى سند كے ضعف كا جبران كرتا ہے _
عسقلانى لكھتے ہيں:'' خبر متواتر سے يقين حاصل ہوجاتا ہے اور اس پر عمل كرنے كے سلسلے ميں كسى بحث كى ضرورت نہيں رہتى ہے '' _ (1)
شافعى فرقہ كے مفتى سيد احمد شيخ الاسلام لكھتے ہيں كہ : جو احاديث مہدى كے بارے ميں وارد ہوئي ہيں ، ان كى تعداد بہت زيادہ ہے اور وہ معتبر ہيں ، ان ميں سے بعض احاديث صحيح ، بعض حسن اور كچھ ضعيف ہيں ،اگر چہ ان ميں اكثر ضعيف ہيں ليكن چونكہ بہت زيادہ ہيں اور ان كے راوى اور لكھنے والے بھى زيادہ ہيں اس لئے بعض احاديث بعض كى تقويت كرتى ہيں اور انھيں مفيد يقين بناديتى ہيں _ (2)
مختصر يہ كہ عظيم صحابہ كى ايك جماعت ، عبدالرحمن بن عوف، ابو سعيد خدرى ، قيس بن صابر ، ابن عباس ، جابر ، ابن مسعود ، على بن ابى طالب ، ابوہريرہ ، ثوبان ، سلمان فارسى ، ابوامامہ ، حذيفہ ، انس بن مالك اور ام سلمہ اور دوسرے گروہ نے بھى مہد ى سے
----------------------------
1_ نزہتہ النظر مؤلفہ احمد بن حجر عسقلانى طبع كراچى ص 12_
2_ فتوحات الاسلاميہ طبع مكہ ج 2 ص 250_

37
متعلق احاديث كو نقل كيا ہے اور ان حديثوں كو علماء اہل سنّت نے لكھا ہے _
مثلاً ، ابوداؤد احمد بن حنبل ، ترمذى ، ابن ماجہ ، حاكم نسائي ، روبانى ، ابو نعيم ، جكرانى ، اصفہانى ، ديلمي، بيہقى ، ثعلبى ، حموينى ، منادى ، ابن مغازلى ، ابن جوزى ، محمد الصبان مارودى ، كنجى شافعى ، سمعانى ،خوارزمى ، شعرانى ،دار قطنى ، ابن صباغ مالكى ، شبلنجى ، محب الدين طبرى ، ابن حجر ہيثمى ، شيخ منصور على ناصف ، محمد بن طلحہ ، جلال الدين سيوطى ، سليمان حنفى ، قرطبى ، بغوى اور دوسرے لوگوں نے اپنى اپنى كتابوں ميں لكھا ہے _ (1)

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

کا شتکاری کے نتیجوں میں برکت
منتظرين کے فرائض
حضرت امام مہدی کی معرفت کی ضرورت
امام حسین علیہ السلام اورامام زمانہ(عج)کےاصحاب ...
امام مہدی عج اہل سنت کی نگاہ میں
امام عصر کی معرفت قرآن مجید کی روشنی میں
حضرت امام زمانہ (عج) کي نظر ميں شيخ مفيد کا مرتبہ
انتظار اور فطرت
امام زمانہ (عج) کی چالیس حديثیں
امام مہدی (ع) کے بارے میں علی (ع) کی چالیس حدیثیں

 
user comment