اردو
Saturday 23rd of November 2024
0
نفر 0

جعلى حديثيں

جعلى حديثيں

افسوس كہ ان حوادث كى وجہ سے لوگوں ميں حضرت مہدى كى تعريف و توصيف اور ظہو ركى علامتوں كے سلسلے ميں جعلى حديثوں كو شہرت دى گئي اور وہ بغير تحقيق كے كتب احاديث ميں درج كى گئيں _ اہل بيت رسول (ص) اور گيارہ ائمہ (ع) نہ مہدى (عج) كى خبر دى ہے
ڈاكٹر : مہدى كے بارے ميں اہل بيت رسول (ص) اور ائمہ اطہار كا كيا عقيدہ تھا؟
ہوشيار: رسول(ص) اكرم كى وفات كے بعد بھى مہدويت كا عقيدہ اصحاب اور ائمہ اطہار (ع) كے درميان مشہور اور موضوع بحث تھا _ پيغمبر كى احاديث و اخبار كو سب سے بہتر سمجھنے والے اہل بيت (ع) رسول اور علوم و اسرار نبوت كے حامل مہدى كے بارے ميں گفتگو كرتے تھے اور لوگوں كے سوالات كے جوابات ديتے تھے از باب مثال :

حضرت على (ع) نے مہدى (ع) كى خبر دي
حضرت على بن ابيطالب (ع) نے فرمايا : مہدى موعود ہم ميں سے ہوگا اور آخرى زمانہ ميں ظہور كرے گا اس كے علاوہ كسى قوم ميں مہدى منتظر نہيں ہے _ (1) اس سلسلے ميں حضرت على (ع) سے اور پچاس حديثيں ہيں _ (2)
----------------
1_ اثبات الہداة ج 7 ص 148_
2_ يہ تعداد منتخب الاثر ميں تحقيق كے بعد درج ہوئي ہے ، ظاہر ہے اگراس سے زيادہ كوئي تفصيل كتاب لكھى جاتى اور تحقيق كو مزيد وسعت دى جاتى تو اس سے كہيں زيادہ حديثيں فراہم ہوجاتيں _

70
حضرت فاطمہ زہرا (ع) نے مہدى (عج) كى خبر دي
حضرت فاطمہ زہرا (ع) نے امام حسين (ع) سے فرمايا: تمہارى ولادت كے بعد رسول (ص) خدا ميرے پاس تشريف لائے _ تمہيں گودميں ليا _ اور فرمايا : اپنے حسين كولے لو اور جان لو كہ يہ نو ائمہ كے باپ ہيں اور ان كى نسل سے صالح امام پيدا ہوں گے اور ان ميں كانواں مہدى ہے ... تين حديثيں او رہيں _ (1)

حضرت حسن (ع) بن على (ع) نے مہدي(عج) كى خبر دي
حضرت امام حسن بن على نے فرمايا: رسول كے بعد امام بارہ ہيں _ ان ميں سے نو(9) ميرے بھائي حسين كى نسل سے ہوں گے اور اس امت كا مہدى ان ہى كى نسل سے ہے ... چار حديثيں اور ہيں _ (2)

امام حسين (ع) نے مہدى (عج) كى خبر دي
حضرت امام حسين (ع) نے فرمايا: بارہ اما م ہم ميں سے ہيں _ ان ميں سے پہلے على بن ابى طالب ہيں اور نويں ميرے بيٹے قائم برحق ہيں _ خداان كے وجود كى بركت سے مردہ زمين كو زندہ اور غيرآباد كو آباد كرے گا اور دين حق كوتمام اديان پر كاميابى عطا كرے گا خواہ مشركين كو يہ
--------------
1_ اثبات الہداة ج 2 ص 552_
2_ اثبات الہداة ج 2 ص 555_

71
بات ناگوار ہى كيوں نہ ہو _ مہدى ايك زمانہ تك غيبت ميں رہيں گے _ غيبت كے زمانہ ميں كچھ لوگ دين سے خارج ہوجائيں گے ليكن كچھ لوگ ثابت قدم رہيں گے اور اس راہ ميں مصيبتيں اٹھائيں گے سرزنش كے طور پر ان سے كہا جائے گا ، اگر تمہارا عقيدہ صحيح ہے تو تمہارا امام موعود كب انقلاب برپا كرے گا؟ ليكن جان لو كہ جوان كى غيبت كے زمانہ ميں دشمنوں كے طعن و تشنيع كو برداشت كرے گا اس كى مثال اس شخص كى ہے جس نے رسول خدا كے ہمراہ تلوار سے جنگ كى ... (1) اس سلسلے ميں آپ كى تيرہ حديثيں اورہيں _

امام زين العابدين (ع) نے مہدى (عج) كى خبردي
امام زين العابدين (ع) نے فرمايا: لوگوں پر ہمارے قائم كى ولادت آشكار نہيں ہوگى يہاں تك وہ يہ كہنے لگيں گے كہ ابھى پيدا ہى نہيں ہوئے ہيں _ ان كے مخفى ہونے كى وجہ يہ ہے كہ جب وہ اپنى تحريك كا آغاز كريں اس وقت كسى كى بيعت ميں نہ ہوں ... (2) دس حديثيں اورہيں _

حضرت امام باقر (ع) نے مہدى (عج) كى خبر دي
حضرت امام محمد باقر (ع) نے ابان بن تغلب سے فرمايا: خدا كى قسم امامت وہ عہدہ ہے جو رسول خدا سے ہميں ملا ہے _ پيغمبر كے بارہ امام ہيں ان ميں سے نو امام حسين (ع)
-------------
1_ بحارالانوار ج 51 ص 133 اثبات الہداة ج 2 ص 333 ، ص 399_
2_ بحار الانوار ج 51 ص 135_

72
كے اولاد سے ہوں گے _ مہدى بھى ہم ہى ميں سے ہوگا اور آخرى زمانہ ميں دين كى حفاظت كرے گا ... (1) 62 حديثيں اور ہيں _

امام صادق (ع) نے مہدى (عج) كى خبر دي
امام صادق (ع) نے فرمايا : جو شخص وجود مہدى كے علاوہ تمام ائمہ كا اقرار كرتا ہے اس كى مثال اس شخص كى سى ہے جو كہ تمام انبياء كا معتقد ہے ليكن رسول (ص) خدا كى نبوت كا انكار كرتا ہے _ عرض كيا گيا : فرزند رسول (ع) مہدى كس كى اولاد سے ہوں گے ؟ فرمايا : ساتويں امام موسى بن جعفر كى پانچويں پشت ميں ہوں گے ، ليكن غائب ہوجائيں گے اور تمہارے لئے ان كا نام لينا جائز نہيں ہے ... _2_ 123 حديثيں اور ہيں _

امام موسى كاظم (ع) نے مہدى (عج) كى خبر دي
امام موسى كاظم (ع) سے يونس بن عبدالرحمن نے سوال كيا : كيا آپ مہدى بر حق ہيں ؟ آپ (ع) نے فرمايا: ميں قائم برحق ہوں ليكن جو قائم زمين كو خدا كے دشمنوں سے پاك كرے گا اور اس عدل و انصاف سے بھرے گا وہ ميرى پانچويں پشت ميں ہے _ وہ دشمنوں كے خوف سے مدت دراز تك غيبت ميں رہے گا _ زمانہ غيبت ميں كچھ لوگ دين سے خارج ہوجائيں گے ليكن ايك جماعت اپنے عقيدہ پر ثابت و قائم رہے _ اس كے بعد فرمايا : خوش نصيب
-------------
1_ اثبات الہداة ج 2 ص559_
2_ بحارالانوار ج51 ص 143 اثبات الہداة ج 6 ص 304_

73
ہيں وہ شيعہ جو امام زمانہ كى غيبت كے زمانہ ميں ہمارى ولايت سے وابستہ اور ہمار ى محبت اور ہمارے دشمنوں سے بيزارى ميں ثابت قدم رہيں گے وہ ہم سے ہيں اور ہم ان سے ہيں وہ ہمارى امامت سے راضى اور ہم ا ن كے شيعہ ہونے سے راضى ہيں يقينا خوش نصيب ہيں وہ لوگ ، خدا كى قسم وہ جنت ميں ہمارے ساتھ ہوں گے ... (1) پانچ حديثيں اورہيں _

امام رضا(ع) نے مہدى (عج) كى خبر دي
حضرت اما م رضا (ع) سے ريان بن صلت نے دريافت كيا تھا : كيا آپ (ع) ہى صاحب الامر ہيں ؟ فرمايا : ميں صاحب الامر ہوں ليكن ميں وہ صاحب الامر نہيں ہوں جو زمين كو عدل و انصاف سے پر كرے گا _ ميرى اس ناتوانى كے باوجود جسے تم مشاہدہ كررہے ہو كيسے ممكن ہے كہ ميں وہى صاحب الامر ہوں ؟ قائم وہ ہے جو بڑھاپے كى منزل ميں ہے ليكن جوان كى صورت ميں ظاہر ہوگا وہ اتنا طاقتور اور قوى ہے كہ اگر روئے زمين كے بڑے سے بڑے درخت كو ہاتھ لگا دے تو اكھڑجائے _ اور اگر پہاڑوں كے درميان نعرہ بلند كرے تو بڑے بڑے پتھر چورچور ہوكر بكھر جائيں ، اس كے پاس موسى كا عصا اورجناب سليمان كى انگوٹھى ہے ، وہ ميرى چوتھى پشت ميں ہے ،جب تك خدا چاہے گا اسے غيبت ميں ركھے گا _ اس كے بعد ظہور كا حكم دے گا اور اس كے ذريعہ زمين كو عدل و انصاف سے پر كرے گا جيسا كہ وہ ظلم و جور سے بھر چكى ہوگى (2) ... 18 حديثيں اورہيں _
-----------------
1_ بحارالانوار ج 51 ص 151 اثبات الہداة ج 6 ص 417_
2_ بحارالانوار ج 52 ص 322 اثبات الہداة ج 6 ص 419_

74
امام محمد تقى (ع) نے مہدى (عج) كى خبر دي
امام محمد تقى (ع) نے عبدالعظيم حسنى سے فرمايا : قائم ہى مہدى موعود ہے كہ غيبت كے زمانہ ميں ان كا انتظار اور ظہور كے زمانہ ميں ان كى اطاعت كرنى چاہئے اور وہ ميرى تيسرى پشت ميں ہے _ قسم اس خدا كى جس نے محمد (ص) كو رسالت او رہميں امامت سے سرفراز كيا ہے _ اگر دنيا كى عمر كا ايك ہى دن باقى بچے گا تو بھى خدا اس دن كو اتنا طويل بنادے گا كہ جس ميں مہدى ظاہر ہوگا اور زمين كو اسى طرح عدل و انصاف سے پر كرے گاجيسا كہ ظلم و جور سے بھرى ہوگى _ خداوند عالم ايك رات ميں ان كى كاميابى كے اسباب فراہم كريگا جيسا كہ اپنے كليم موسى كى كاميابى كے اسباب ايك ہى رات ميں فراہم كئے تھے_ موسى (ع) بيوى كے لئے آگ لينے گئے تھے ليكن منصب رسالت ليكر پلٹے _ اس كے بعد امام نے فرمايا: فرج كا انتظار ہمارے شيعوں كا بہترين عمل ہے ... (1) پانچ حديثيں اور ہيں _

امام على نقى (ع) نے مہدى (عج) كى خبر دي
امام على نقى نے فرمايا : ميرے بعد ميرا بيٹا حسن (ع) امام ہے اور حسن (ع) كے بعد ان كے بيٹے قائم ہيں جو كہ روئے زمين پر عدل و انصاف پھيلائيں گے (2) ... پانچ حديثيں اورہيں _
----------------
1_ بحار الانوار ج 51 ص 156 اثبات الہداة ج 6 ص 420_
2_ بحارالانوار ج 51 ص 160 اثبات الہداة ج6 ص 427_

75
اما م حسن عسكرى (ع) نے مہدى (عج) كى خبر دي
امام حسن عسكرى نے موسى بن جعفر بغدادى سے فرمايا: گويا ميںديكھ رہا ہوں كہ تم لوگ ميرے جانشين كے بارے ميں اختلاف كررہے ہو ليكن يادرہے جو شخص پيغمبر كے بعد تمام ائمہ پر ايمان و اعتقاد ركھتا ہے اور صرف ميرے بيٹے كى امامت كا انكار كرتا ہے تو وہ ايسا ہى ہے جيسے كوئي تمام انبياء پر ايمان و اعتقاد ركھتا ہے ليكن محمد (ص) كى رسالت كا منكرہے كيونكہ ہم سے آخرى امام كى اطاعت ايسى ہى ہے جيسے اولى كى _ پس جو شخص ہمارے آخرى امام كا انكار كريگا گويا اس نے پہلے كا بھى انكار كرديا _ جان لو ميرے بيٹے كى غيبت اتنى طولانى ہوگى كہ لوگ شك ميں پڑجائيں گے مگر يہ كہ خدا ان كے ايمان كو محفوظ ركھے ... (1) 21 حديثيں اورہيں _

كيا احاديث مہدى صحيح ہيں؟
انجينئر : ہم ان حديثوں كو اسى وقت قبول كرسكتے ہيں جب وہ صحيح اور معتبر ہوں كيا مہدى كے متعلق يہ تمام حديثيں صحيح ہيں؟
ہوشيار: ميں يہ دعوى نہيں كرتا كہ مہدى سے متعلق تمام حديثيں صحيح اور ان كے تمام راوى ثقہ و عادل ہيں _ ليكن اچھى خاصى تعداد صحيح احاديث كى ہے _ البتہ تمام احاديث كى طرح ان ميں بھى بعض صحيح ، كچھ حسن ، موثق اور چند ضعيف ہيں _ ان ميں سے ہر ايك كى تحقيق اور ان كے راويوں كے حالات كى چھان بين كى ضرورت نہيں ہے كيونكہ آپ
---------------
1_ بحارالانوار ج 51 ص 160اثبات الہداة ج 6 ص 427_

76
ملاحظہ فرما چكے ہيں كہ ان كى تعداد اتنى زيادہ ہے كہ جو بھى غير جانب دارانہ اور انصاف كيساتھ ان سے رجوع كرے گا اسے اس بات كا يقين حاصل ہوجائے گا كہ ان سب كى دلالت اس بات پر ہے كہ وجود مہدى اسلام كے ان مسلّم عقائد و موضوعات ميں سے ہے كہ جن كا بيج خودسرور كائنات نے بويا اور ائمہ نے اس كى آبيارى كى ہے _ يقين كے ساتھ كہا جا سكتا ہے كہ وجود مہدى كے بارے ميں اسلام ميں جتنى حديثيں وارد ہوئي ہيں اتنى كسى اور موضوع كے لئے وارد نہيں ہوئي ہوں گى _
واضح رہے كہ ابتدائے بعثت سے حجة الوداع تك پيغمبر اكرم (ص) نے سيكڑوں بارمہدى كے بارے ميں گفتگو كى ہے _ على بن ابى طالب نے ان كى خبر دى ، فاطمہ زہراء نے خبر دى ہے اور رسول كے اہل بيت اور نبوت كے رازداروں نے امام حسن (ع) ، اما م حسين (ع) ، امام زين العابدين (ع) ، امام محمد باقر ، امام جعفر صادق (ع) ، امام موسى كاظم (ع) ، امام رضا (ع) ، امام محمد تقى (ع) ، امام على نقى اور امام حسن عسكرى نے ان كى خبر دى ہے _ عہد رسول (ص) كے لوگ ان كے انتظار ميں دن گنتے تھے يہاں تك كہ كبھى تو بعض لوگ كسى كو اس كا حقيقى سمجھ بيٹھے تھے_ ان سے متعلق شيعہ اور اہل سنت نے احاديث نقل كى ہيں 7اشعرى اور معتزليہ نے قلم بند كى ہيں _ ان كے راويوں ميں عرب ، عجم ، مكّى ،مدنى ، كوفى ، بغدادى ، بصري، قمي، كرخى ، خراسانى نيشاپورى و غيرہ شامل ہيں _ كيا ان ہزاروں سے زائد احاديث كے باوجود كوئي منصف مزاج وجود مہدى كے بارے ميں شك كرے گا اور يہ كہے گا كہ يہ احاديث متعصب شيعوں نے جعل كركے پيغمبر كى طرف منسوب كردى ہيں؟
رات كافى گز رچكى تھى اورمذاكرات كا وقت ختم ہوچكا تھا لہذا مزيد گفتگو كو آئندہ ہفتہ كى شب ميں ہونے والے جلسہ پر موقوف كرديا _

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

انتظار احادیث كی روشنی میں
عصر غیبت میں ہماری ذمہ داریاں
کا شتکاری کے نتیجوں میں برکت
منتظرين کے فرائض
حضرت امام مہدی کی معرفت کی ضرورت
امام حسین علیہ السلام اورامام زمانہ(عج)کےاصحاب ...
امام مہدی عج اہل سنت کی نگاہ میں
امام عصر کی معرفت قرآن مجید کی روشنی میں
حضرت امام زمانہ (عج) کي نظر ميں شيخ مفيد کا مرتبہ
انتظار اور فطرت

 
user comment