گفت و شنید اور مذاکرات نے محض یہودیوں کو مسلمانوں کی نسل کشی اور قتل عام کا موقع دیاغزہ کا محاصرہ ختم کرانے اور مسلمان علاقوں سے نکالنے کے لیے اسرائیل کے مرکز پر حملہ کرنا ہو گا. جہاد مسلمانوں کو حملوں اور نسل کشی سے بچانے کا واحد راستہ ہے.
علماء کرام کا میڈیا کو بیان
ریاض - سعودی عرب کے نامور علماء کرام نے فریڈم فلوٹیلا قافلے پر اسرائیلی جارحیت کا نوٹس لیتے ہوئے اسرائیل کے خلاف جہاد کا فتویٰ دے دیا ہے ۔ جمعرات کے روز سعودی عرب کے مذہبی رہنماؤں و علماء نے غزہ میں انسانی امداد لے کر جانے والے قافلے’’ فریڈم فلوٹیلا ‘‘پر اسرائیلی جارحیت پر اسرائیل کے خلاف جہاد کا فتویٰ عرب میڈیا کو دیئے گئے ایک بیان میں دیا ہے ۔ بیان کے مطابق ملک کے 70 ممتاز علماء و مذہبی رہنماؤں اور سکالروں نے کہا ہے کہ غزہ کا اسرائیلی محاصرہ ختم کرانے کے لیے مسلمان ممالک سنجیدہ اقدامات کریں ۔علماء نے قراردیا ہے کہ غزہ کامحاصرہ ختم کرانے کے لیے ہمیں اسرائیل کے مرکز پر حملہ کرنا ہو گا تاکہ اسے مسلمان آبادی والے علاقوں سے نکالا جا سکے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ مذاکرات اور گفت و شنید نے محض یہودیوں کو مسلمانوں کی نسل کشی اور قتل عام کا موقع فراہم کیا ہے۔ اس لیے مسلمانوں کو حملوں اور نسل کشی سے بچانے کا واحد راستہ جہاد ہے ۔ علماء کے گروپ نے اسرائیلی بحری فوج کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عرب حکومتوں کو چاہیے کہ وہ اسرائیلی جارحیت میں رضا کاروں کی بازیابی کے لیے اقدامات کریں۔
source : www.khabrain.net/frmNewsDetail.aspx?KBR_ID=3475&Cat=CAT-005