جامعۃ الازہر مصر کے علماء و متفکرین نے کہا ہے کہ وہابیت کو اسلام اور جہان کے لئے بہت بڑا خطرہ ہیں۔اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق جامعۃ الازہر مصر کے علماء، محققین، اہل فکر و ماہرین کی ایک نشست « وہابیت اسلام اور جہان کے لئے خطرہ» کے عنوان سے قاہرہ میں منعقد ہوئی جس میں وہابی فکر کی ترویج اور اس کی سرگرمیوں کو مسلمانوں اور دنیا کے لئے بہت بڑا خطرہ قرار دیا گیا اور اس کو صہیونی ریاست کے ہم پلہ گردانا گیا۔
الازہر کے علماء و محققین نے کہا: وہابیت کے سلسلے میں ہونے والی تحقیقات سے اسلام کی مختلف صورت سامنے آتی ہے اور وہابیت گویا دوسروں کی تکفیر اور نفی کے مقصد سے بنائی گئی ہے اور اس کے افکار مسلم نوجوانوں کو تکفیر و ٹرسٹ کی طرف دعوت دیتا ہے اور اس کی وجہ سے تمام اسلامی ممالک کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے اور آج کی دنیا میں سعودی عرب اور امریکا وہابی فکر کی نشر و اشاعت میں ملوث ہیں اور پوری دنیا اسی وجہ سے وسیع مشکلات کا سامنا کر رہی ہے اگر امریکہ اور سعودی عرب کی وسیع حمایت نہ ہوتی تو وہابی فکر کو آسانی سے مٹایا کیا جا سکتا تھا کیونکہ وہابیت زور زبردستی اسلام کے نام پر منحرف افکار کو فروغ دے رہی ہے۔
نشست کے شرکاء نے وہابیت کو حقوق نسوان اور علم و ہنر کا دشمن قرار دیا جبکہ ان کی یہ روش مسلّم اسلامی تعلیمات کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
انھوں نے کہا: وہابیت خواتین، علم و ہنر، تشیع اور مسیحیت جیسے آسمانی ادیان کے خلاف نہایت منفی رویہ رکھتی ہے اور لوگوں کو جہالت کی طرف بلاتی ہے اسی بنا پر لوگ وہابیوں کو غیر مسلم اور ان کے دین کو دین اسلام سے مختلف سمجھتے ہیں کیونکہ وہابی دین کے نام پر بے گناہ انسانوں کا قتل عام کر رہے ہیں جس کی مثالیں عراق افغانستان و پاکستان میں دیکھی جاسکتی ہیں۔
source : http://abna.ir/data.asp?lang=6&Id=186659