سانحہ مستونگ کے خلاف آج بھی کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں شٹرڈاون ہڑتال کی جا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ نے 2 جون کو کل جماعتی کانفرنس طلب کر لی ہے۔ سانحہ مستونگ میں جاں بحق افراد کو ہفتے کے روز پشین، قلعہ عبداللہ اور چمن میں سپردخاک کیا گیا۔ اس سے قبل لواحقین نے میتوں سمیت سول اسپتال کے سامنے مظاہرہ کیا اور بعد میں ریلی کی شکل میں وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا بھی دیا، تاہم انتظامیہ کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین نے دھرنا ختم کر دیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ سانحہ مستونگ کے بعد اب تک آپریشن کے دوران 7 دہشت گرد مارے جا چکے ہیں جبکہ ان کی دو کمین گاہیں تباہ کر دی گئی ہیں۔ صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ معصوم لوگوں کے قتل کا بدلہ لینے تک وہ چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ نے سانحہ مستونگ پر 2 جون کو کل جماعتی کانفرنس طلب کر لی ہے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ کانفرنس وزیراعظم سے مشاورت کے بعد طلب کی گئی ہے۔ کانفرنس میں سانحہ مستونگ کے بعد کی صورت حال اور اقدامات پر متفقہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
source : abna