اردو
Tuesday 30th of April 2024
0
نفر 0

ایک مستبصر سوڈانی مفکر پر اردن میں مقدمہ

شیعہ مکتب قبول کرنے والے سوڈانی مفکر «شیخ النیّل عبدالقادر محمد ابو قرون» کو اردن میں مقدمے کا سامنا ہے؛ ان پر صحابہ کی توہین کا الزام لگایا گیا ہے. اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا کی رپورٹ کے مطابق سوڈانی مصنف اور سابق قاضی «شیخ النیّل عبدالقادر محمد ابو قرون» - جو عرصہ دراز سے مذہب تشیع قبول کرچکے ہیں – اردن میں صحابہ رسول (ص) کی توہین کے حوالے سے مورد الزام ٹہرے ہیں.

اردن کے نشریات و مطبوعات کے ادارے کے ڈائریکٹر «نبیل المؤمنی» نے توہین صحابہ کے الزام میں شیخ «النیل عبدالقادر ابوقرون» کے خلاف پٹیشن دائر کی ہے.

المؤمنی نے شیخ ابوقرون کی کتاب «رسائل الشيخ النيل، مراجعات في الفكر الإسلامي» کو اپنے الزام کا ثبوت قرار دیا ہے جس میں المؤمنی کے بزعم شیخین اور ام المؤمنین عائشہ کی توہین ہوئی ہے. انہوں نے کہا ہے کہ شیخ النیل پر مقدمہ، اردن کے نشریات و مطبوعات کے قانون کے مطابق ہے جس میں ادیان کی توہین پر مبنی کسی بھی قسم کے مضمون کی اشاعت ممنوع قرار دی گئی ہے.

المؤمنی نے اس کتاب کو شائع کرنے والے اشاعتی ادارے "دار الورد للنشر والتوزيع" کے خلاف بھی پٹیشن دائر کی ہے اور ان کے ادارے نے اردن میں اس کتاب کی اشاعت اور فروخت پر بھی پابندی لگادی ہے.

اب دیکھنا یہ ہے کہ المؤمنی نے اس کتاب کے کونسے حصے کو لائق گرفت قرار دیا ہے؟

دلچسپ امر یہ ہے کہ شیخ النیل نے اپنی کتاب میں بعض تاریخی حقائق پر سے پردہ اٹھایا ہے اور اہل سنت کی متعدد کتابوں کے عین مطابق صحیح بخاری اور صحیح مسلم پر علم حدیث کے حوالے سے تنقید کرتے ہو ئے مسلم اور بخاری کی عصمت کے حوالے سے بعض مورخین و محدثین کے اقوال کی تردید کی ہے.

یادرہے کہ وضع و جعل حدیث کے سلسلے میں اہل سنت کی متعدد کتابوں میں تاکید ہوئی ہے کہ صحیح مسلم اور صحیح بخاری میں بھی موضوعہ احادیث موجود ہیں.

اہل سنت کے نوجوانون کو شیعہ کتابوں سے دور کرنے کی پرانی روش سے استفادہ کرتے ہوئے مطبوعات و نشریات کے اردنی ادارے نے ادارہ اوقاف کے نام اپنی رپورٹ میں لکھا ہے: «یہ کتاب متعدد مغالطون کا مجموعہ ہے جس میں شریعت مطہرہ کی تضحیک ہوئی ہیں(!) چنانچہ سفارش کی جاتی ہے کہ اس کتاب کی اشاعت و فروخت کا اجازت نامہ منسوخ کیا جائے».

دریں اثناء اردن کے ادارہ اوقاف نے قبل از این اس کتاب کی اشاعت کی اجازت دے دی تھی.

قابل ذکر ہے کہ شیخ النیل ابوقرون سوڈان کے نئی شیعیان اہل بیت (ع) میں مشہورترین شخصیت گردانے جاتے ہیں جنہوں نے سوڈان میں «خلوة اہل البیت» نامی ادارہ قائم کیا ہے اور اس ادارے میں اہل بیت علیہم السلام کی ولادت و شہادت کے سلسلے میں محافل و مجالس کا انعقاد کیا جاتا ہے اور یہ ادارہ دریائے نیل کے مشرقی کنارے پر واقع ہے جس سے تعلیمات اہل بیت (ع) کی تدریس و تربیت کا استفادہ بھی کیا جاتا ہے.

یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ سنہ 2002 میں ایک متعصب ویب سائٹ نے لکھا تھا کہ شیخ النیل نے توبہ کرکے مذہب تشیع کو ترک کردیا ہے مگر اب ثابت ہورہا ہے کہ یہ پروپیگنڈا بے بنیاد تھا.

شیخ النیّل سابق سوڈانی صدر «جعفر نمیری» کے دور میں سوڈان کے شرعی قوانین کی تدوین کے عمل میں شریک رہے ہیں اور اس وقت تألیف و تبلیغ کے کام میں مصروف عمل ہیں.


source : http://www.abna.ir/data.asp?lang=6&Id=155977
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

جدیدیت کے بہانے نواجوں میں زہریلے خیالات پھیلانے ...
آذربائیجان کے شہر لنکران میں دو عالم دین سمیت تین ...
وہابيوں كی جانب سے مصری مسجد "توحيد" كی بے حرمتی
لندن يونيورسٹی میں اسلام كے بارے میں آشنائی كا ...
ہيمبرگ يونيورسٹی كے استاد نے مذہب شيعہ قبول كرليا
رہبر انقلاب اسلامی نے کشتی کے عالمی مقابلوں میں ...
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے بارے میں ...
بیروت میں دوسری بین الاقوامی فلسطین کانفرنس کی ...
داعش، سلفیت اور اخوان المسلمین کی انتہا پسندی کا ...
شیخ نمر کی کتاب ’’عزت و وقار کی عرضداشت‘‘ ۱۱ ...

 
user comment