حدیث (۱)
قال الامام محمد التقی علیہ السلام:
”من عمل علی غیر علم افسد اکثر مما یصلح “ ( ۱ )
” جو شخص بغیر علم و آگہی کے عمل انجام دیتا ہے وہ اصلاح کرنے کے بجائے فساد زیادہ کرتا ہے “۔
حدیث (۲)
المومن یحتاج الی ثلاث خصال : توفیق من اللہ ، و واعظ من نفسہ ، وقبول ممن ینصحہ “(۲ )
” با ایمان افراد تین چیزوں کے محتاج ہیں ۔ توفیق خد ا، وعظ نفس و قلب ، اور نصیحت کرنے والوں کی نصیحت کے “۔
حدیث (۳)
”اعلم انک لن تخلوا من عین اللہ فانظر کیف تکون “ ( ۳)
” یہ جان لو کہ خدا وند عالم کی نگاہوں سے بچ کر کہیں نہیں جا سکتے ،لہذا ابھی دیکھو کس حال میں ہو “۔
حدیث (۴)
” لو کانت السماوات والارض رتقا علی عبد ثم اتقی اللہ تعالیٰ جعل اللہ لہ منھا مخرجا “(۴)
” اگر زمین و آسمان کے دروازے کسی پر بند ہو جائیں اسکے بعد وہ تقویٰ و پرہیز گاری اختیار کرلے تو خدا وند عالم اسکے تمام امور میں گشائش پیدا کر دے گا “۔
حدیث (۵)
” الدنیا سوق ربح فیھا و خسر آخرون “ (۵)
” دنیا ایک بازار ہے جس میں ایک قوم فائدہ اٹھاتی ہے اور دوسری نقصان“۔
حدیث (۶)
” اظھار الشئی قبل ان یستحکم مفسدة لہ “ (۶)
” کسی بھی چیز کو مستحکم ہونے سے پہلے اظہار و بیان کرنا تباہی کا سبب ہے “۔
حوالہ:
۱۔منتھی الامال
۲۔منتھی الامال
۳۔تحف العقول
۴۔ نور الابصار ص ۱۵۰
۵۔تحف العقول ص۸۸۰
۶۔تحف العقول ص ۸۲۶
source : http://www.alhassanain.com