حدیث سفینہ میں اہل بیت سے مراد پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و الہ) کے معصوم اہل بیت ہیں، اور اس بات کو مختلف طریقوں سے ثابت کیا جاسکتا ہے:
۱۔ حکم و موضوع میں تناسب کی وجہ سے کشف ہوتا ہے کہ حدیث سفینہ میں اہل بیت سے مراد معصوم ہیں، کیونکہ اس حدیث شریف میں اہل بیت سے تمسک و اقتداء کرنے کو ضلالت سے نجات ، حق و حقیت تک پہنچنے کا راستہ اور بہشتی ہونے کی پہچان بتایا گیا ہے اور یہ بات صرف معصومین علیہم السلام کی اقتداء کرنے سے حاصل ہوتی ہے۔
دوسرے لفظوں میں یہ کہاجائے کہ اس حدیث میں اہل بیت کی مطلق اطاعت کرنے کا حکم ہوا ہے لہذا اس سے مراد معصوم اہل بیت ہیں۔
۲۔ دوسری روایات کی طرف مراجعہ کرکے تلاش کرسکتے ہیں کہ اس روایت میں اہل بیت سے مرادکون ہیںکیونکہ آیہ تطہیر کے ذیل میں اصحاب کساء جو کہ پنجتن ہیں ان کو اہل بیت کے عنوان سے پہچنوایا گیا ہے (۱) ۔ اور پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و الہ) نے نصاری کے ساتھ مباہلہ کے روز امام علی (علیہ السلام )، حضرت زہرا،امام حسن اور امام حسین (علیہم السلام ) کی طرف اشارہ کیا اور فرمایا: ” ھوٴلاء اھلی“ یہ میرے اہل بیت ہیں(۲) ۔
___________________
۱۔ تفسیر طبری، ج۲۰، ص ۲۶۳(آیة تطہیرکے ذیل میں) ۔
۲۔ علی اصغر رضوانی، امام شناسی و پاسخ بہ شبھات (۲)، ص ۴۱۰۔
source : http://www.amiralmomenin.org/urdu/squestions/?qid=2907&gro=3382&sw=