سلام ابناء ایک ایسی سائٹ ہے جو شیعیت کاترجمان سمجھاجاتاہے اسکےمطالب سند سمجھے جاتے ہیں اس لیے مسؤلین کواحساس ذمہ داری کرتے ہوئے سائٹ کےمطالب پرنہایت غور وفکرکرکےپیش کرنا چاہیے متأسفانہ طور پرحضرت عباس علیہ السلام کے ولادت کےموقع پر لفظ ولادت کےبجائےلفظ طلوع کاعنوان ہے جوکہ نصیری استعمال کرتے ہیں پہلےفقط حضرت علی علیہ السلام کےلیےاستعمال کرتے تھےاب سب کےلیےیہ لفظ استعمال کرتےہیں پہلےبھی اسکے بارےمیں تذکردیاگیاتھامگرنہ کوئی جواب دیاگیااورنہ ہی اسے ہٹایاگیا بہرحال احساس ذمہ داری کی بنیاد پرتوجہ دلائی گئی ہےباقی آپ جانے اورمولا عباس والسلام
ابنا: علیکم السلاملفظ طلوع کی تعبیر قمر کی مناسبت سے استعمال کی گئی ہے اس لیے قمر بنی ہاشم کی ولادت سے زیادہ مناسب تر تعبیر طلوع قمر بنی ہاشم ہے کون فرقہ کیا تعبیرات استعمال کرتا ہے ہمیں اس سے مطلب نہیں۔ اور نہ ہی تعبیرات میں عقیدہ چھپا ہوا ہے مضمون نگاری میں لکھنے والا کوشش کرتا ہے کہ ادبی اور مناسب تعبیرات استعمال کرے۔ دوسری بات یہ ہے کہ فارسی زبان میں اس طرح کی تعبیرات کثرت سے موجود ہیں اور ایران میں رہنے والے لکھاری معمولا فارسی کی تعبیرات سے بھی استفادہ کرتے رہتے ہیں۔ ہند و پاک کے ماحول میں آج تک سننے میں نہیں آیا کہ کسی زبان کی تعبیرات کسی خاص گروہ سے مخصوص ہیں۔ ایسا کچھ نہیں ہے اور نہ ہی اس طرح کی تعبیرات سے مذہب تشیع پر کوئی آنچ آنے والی ہے۔ ابنا اپنے شائع کردہ مضامین کی ذمہ دار ہے اور ایسی کوئی بات شائع نہیں کر سکتی جس سے مذہب تشیع پر کوئی آنچ آئے۔http://www.abna.ir/data.asp?lang=6&Id=429125شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۲۴۲
source : www.abna.ir