شب قدر کے مذکورہ گیا رہ راتوں میں پو شیدہ ہو نے کی یقینا کو ئی حکمت اور مصلحت ہے اور شاید اس کے پو شیدہ ہونے کا سبب یہ ہو کہ لوگ اس مہینے کی تمام راتوں یا کم از کم ان تین راتوں میں زیادہ عبادت کریں اور اپنے آپ کی اصلاح کریں اور اپنی روح و جان کو دنیوی پلیدگیوںسے پاک کریں تا کہ ان راتوں میں زیادہ مستفیض ہو سکیں اور زیادہ مشق و تمرین کے ذریعہ اس کے وجود میں ملکہ فاضلہ اور فضائل و اخلاق محکم تر اور پائد ار تر ہو جائیں ( ۱)
جیسا کہ اشارہ چکا ہے کہ بہت سے افراد معتقد ہیں کہ شب قدر اس لئے مخفی ہے تا کہ لوگ ماہ رمضان کی تمام راتوں کو اہمیت دیں .اسی طرح جس طرح خداوندنے اپنی خوشنودی کو مختلف طاعات و عبادات میں پوشید ہ کر رکھا ہے تا کہ لوگ تمام عبادتیں انجام دیں ،اسی طرح اپنے غیظ و غضب کو گنا ہوں میں مخفی کر رکھا ہے تا کہ لوگ تمام گناہوںسے اجتناب کر یں، اپنے دوستوں کو لو گوں میں چھپا ئے رکھا ہے تا کہ سب کا احترام
کریں،اجابت کو دعا میں چھپا ئے رکھا ہے تا کہ لوگ سب دعاؤں کی طرف رجوع کریں اسم اعظم کو اپنے اسماء میں چھپا رکھا ہے تا کہ سب کو محترم اور بزرگ سمجھیں، موت کو پوشیدہ رکھا ہے تاکہ سب ہر حال میں تیار رہیں (۲)
مولانا کہتے ہیں :
حق شب قدراست در شبھا نھان
تا کند جان ہر شبی را امتحان
نہ ہمہ شبھا بود قدر ای جوان
نہ ہمہ شبھا بود خالی از آن(۳)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۱۔مکتب عالی تربیت واخلاق، ص ٢٠٧
۲۔ دیا ر عاشقان در تفسیر جامع صحیفہ سجادیہ ، شیخ حسین انصاریان ،ج٧ ،ص ٤٣١
۳۔ مثنوی،مولانا رومی،ج ١،ص ٤١١
source : http://ahlulbaytportal.ir