کتب احادیث میں جو روایات ملتی ہیں وہ اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ پیغمبر اسلام اور آپ کے اصحاب کی عادت تھی کہ وہ زمین یا اس سے اُگنے والی چیزوں پر سجدہ کرتے تھے اور انھوں نے اس سے کبھی روگردانی نہیں کی چاہے کتنی ہی پریشانیوں کا سامنا کیوںنہ کرنا پڑالیکن بہت سی روایات اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) نے وحی کے ذریعہ لوگوں کو اجازت دی تاکہ وہ زمین سے اُگنے والی چیز وں پر سجدہ کریں اس طریقہ سے ان کے لیے آسان ہوگیا اور گرمی ، سردی اور زمین کے گیلی ہونے کی صورت میںسختیوں اور مشقت کودور کردیا ۔ یہاں پر ہم ان تمام روایات کو بیان کریںگے :
۱۔ انس بن مالک کہتے ہیں : رسول اسلام (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) چٹائی کے ٹکڑے پر سجدہ کیا کرتے تھے (۱) ۔
۲۔ابن عباس کہتے : رسول خدا (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) چٹائی پر نماز پڑھتے تھے اور دوسری عبارت میں بیان ہوا ہے کہ چٹائی پر سجد کرتے تھے(۲) ۔
۳۔ عائشہ کہتی ہیں : پیغمبر اسلام(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) چٹائی پر نماز پڑھتے تھے (۳) ۔
۴۔ ام سلمہ کہتی ہیں : پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم )چٹائی پر نماز پڑھتے تھے (۴) ۔
۵۔ میمونہ کہتی ہیں : پیغمبر اسلام(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم )چٹائی پر نماز پڑھتے تھے اور اسی پر سجدہ کرتے تھے (۵) ۔
۶۔ ام سلمہ کہتی ہیں : پیغمبر اسلام چٹائی پر نماز پرھتے تھے(۶) ۔
۷۔ عبداللہ بن عمر کہتے ہیں : پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) چٹائی کے ٹکڑے پر نماز پڑھا کرتے تھے (۷) ۔
چٹائی کے ٹکڑے پر نماز پڑھنے کا مطلب یہ ہے کہ اس پر سجدہ بھی کیا جائے کیونکہ گرمی میں سجدہ کرنے کے لیے چٹائی سے استفادہ کرتے تھے (۸) ۔
۱۔ اخبار اصفہان : ج۲، ص ۱۴۱، (خُمرہ یعنی وہ چٹائی کا یک چھوٹا سا ٹکڑا )
۲۔ مسند احمد : ج۱، ص ۲۶۹، ۳۰۳، و۳۵۸،
۳۔ نفس المصدر : ج۶ ، ص۱۷۹،
۴۔ نفس مصدر: ص ۳۰۲،
۵۔ مسند احمد : ج۶، ص۳۳۱، و۳۳۵،
۶۔ نفس مصدر : ص ۳۷۷،
۷۔ نفس مصدر: ج۲، ص ۹۲، ۹۸،
۸۔ سیمای عقاید شیعہ ، ص ۴۲۹،
source : http://urdu.makarem.ir