بیت المقدس خطرے میں ہے اور عالم اسلام کو بید المقدس کی آزادی کے لئے سنجیدہ کوشش کرنی چاہیے اور جہاد ہی کے ذریعہ فلسطین کی آزادی ممکن ہوگی ۔
فلسطین کے منتخب وزير اعظم نے دوحہ میں علماء اسلام کو مخاطب کرتے ہوئےکہا ہے کہ بیت المقدس خطرے میں ہے اور عالم اسلام کو بید المقدس کی آزادی کے لئے سنجیدہ کوشش کرنی چاہیے اور جہاد ہی کے ذریعہ فلسطین کی آزادی ممکن ہوگی ۔
مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فلسطین کے منتخب وزير اعظم اسماعیل ہنیہ نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں علماء اسلام کو مخاطب کرتے ہوئےکہا ہے کہ بیت المقدس خطرے میں ہے اور عالم اسلام کو بیت المقدس کی آزادی کے لئے سنجیدہ کوشش کرنی چاہیے اور جہاد ہی کے ذریعہ فلسطین کی آزادی ممکن ہوگی ۔
ہنیہ نے علماء مسلمین کی عالمی یونین کے مرکز کا دورہ کیا اور علماء مسلمین کی عالمی یونین کےسکریٹری شیخ علی محی الدین داغی کے ساتھ ملاقات میں فلسطینی قوم کے اہداف اور اصولوں پر پابند رہنے پر تاکید کرتے ہوئے کہا فلسطین کی آزادی جہاد کے بغیر ممکن نہیں کیونکہ سازشی مذاکرات کے ذریعہ آج تک کوئي نتیجہ حاصل نہیں ہوا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ بیت المقدس کا معاملہ صرف فلسطین تک محدود نہیں بلکہ یہ معاملہ عربی اور اسلامی و انسانی معاملہ ہے اور امت اسلامی کو اس معاملے کے بارے میں بے تفاوت نہیں رہنا چاہیے ۔
source : http://www.taqrib.info