اردو
Wednesday 20th of November 2024
0
نفر 0

اعمال مشترکہ ماہ رجب

محمد بن ذکو ان،آپ اس لئے سجاد کے نام سے معروف ہیں کہ انہوں نے اتنے سجدے کیے اور خوف خدا میں اس قدر روئے کہ نابینا ہوگئے تھے، سید بن طاؤس نے محمد بن ذکوان سے روایت کی ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے امام جعفر صادق -کی خدمت میں عرض کیا کہ میں آپ پر قربان ہو جاؤں یہ ماہ رجب ہے، مجھے کوئی دعا تعلیم کیجیئے کہ حق تعالیٰ اس کے ذریعے مجھے فائدہ عطا فرمائے ۔ آپ نے فرمایا کہ لکھوبسم اللہ الرحمن الرحیم اور رجب کے مہینے میں ہر روزصبح وشام کی نماز کے بعد یہ دعا پڑھا کرو:

بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ

شروع خدا کے نام سے کرتا ہوں جو رحمان اور رحیم ہے

یَا مَنْ ٲَرْجُوہ لِکُلِّ خَیْرٍ، وَآمَنُ سَخَطَہُ عِنْدَ کُلِّ شَرٍّ، یَا مَنْ یُعْطِی الْکَثِیرَ 

اے وہ جس سے ہر بھلائی کی امید رکھتا ہوں اور ہر برائی کے وقت اس کے غضب سے امان چاہتا ہوں اے وہ جو تھوڑے عمل پر زیادہ 

بِالْقَلِیلِ، یَا مَنْ یُعْطِی مَنْ سَٲَلَہُ، یَا مَنْ یُعْطِی مَنْ لَمْ یَسْٲَلْہُ وَمَنْ لَمْ یَعْرِفْہُ تَحَنُّناً 

اجر دیتا ہے اے وہ جو ہر سوال کرنے والے کو دیتا ہے اے وہ جو اسے بھی دیتا ہے جو سوال نہیں کرتا اور اسے بھی دیتا ہے جو اسے نہیں 

مِنْہُ وَرَحْمَۃً ٲَعْطِنِی بِمَسْٲَلَتِی إیَّاکَ جَمِیعَ خَیْرِ الدُّنْیا وَجَمِیعَ خَیْرِ الاْخِرَۃِ 

پہچانتا احسان و رحمت کے طور پر تو مجھے بھی میرے سوال پر دنیا و آخرت کی تمام بھلائیاں اور نیکیاں عطا فرما دے اور میری طلبگاری پر 

وَاصْرِفْ عَنِّی بِمَسْٲَلَتِی إیَّاکَ جَمِیعَ شَرِّ الدُّنْیا وَشَرِّ الاْخِرَۃِ، فَ إنَّہُ غَیْرُ مَنْقُوصٍ 

دنیا و آخرت کی تمام تکلیفیں اور مشکلیں دور کر کے مجھے محفوظ فرما دے کیونکہ تو جتنا عطا کرے تیرے ہاں کمی 

مَا ٲَعْطَیْتَ، وَزِدْنِی مِنْ فَضْلِکَ یَا کَرِیمُ ۔

نہیں پڑتی اے کریم تو مجھ پر اپنے فضل میں اضافہ فرما۔

راوی کہتا ہے کہ اس کے بعد امام -نے اپنی ریش مبارک کو داہنی مٹھی میںلیا اور اپنی انگشت شہادت کو ہلاتے ہوئے نہایت گریہ و زاری کی حالت میںیہ دعا پڑھی:

یَا ذَاالْجَلالِ وَالْاِکْرامِ یَا ذَاالنَّعْمائِ وَالْجُودِ یَا ذَاالْمَنِّ وَالطَّوْلِ حَرِّمْ شَیْبَتِی عَلَی النَّارِ۔

اے صاحب جلالت و بزرگی اے نعمتوں اور بخشش کے مالک اے صاحب احسان و عطامیرے سفید بالوں کو آگ پر حرام فرما دے۔

رسول اﷲ سے مروی ہے کہ جو شخص ماہ رجب میں سو مرتبہ کہے :

اَسْتَغْفِرُ اﷲ الَّذِیْ لَااِلٰہَ اِلَّاھُوَ وَحْدَھُ لاَ شَرِیکَ لَہُ واَتُوْبُ اِلَیْہَ 

بخشش چاہتا ہوں اﷲ سے کہ جس کے سوا کوئی معبود نہیں وہ یگانہ ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور میں اس کے حضور توبہ کرتا ہوں۔

اور اس کے بعد صدقہ دے تو حق تعالیٰ اس پر اپنی تمام تر رحمت و مغفرت نازل کرے گا اور جو اسے چار سو مرتبہ پڑھے گا تو خدا اسے سو شہیدوں کا اجر دے گا ۔

رسول اﷲ سے روایت ہوئی کہ ماہ رجب میں جو شخص ہزار مرتبہ لَااِلٰہَ اِلَّااﷲ کہے تو حق تعالیٰ اس کیلئے ہزار نیکیاں لکھے گا اور جنت میں اس کیلئے سو شہر بنائیگا۔

روایت ہوئی ہے کہ جو شخص رجب کے مہینے میں صبح شام ستر، ستر مرتبہ 

اَسْتَغْفِرُ اﷲ وَ اَتُوْبُ اِلَیْہَ پڑھے اور پھر اپنے ہاتھوں کو بلند کرکے اَلَّلھُمَّ اغْفَرْلِیْ وَ تُبْ عَلَیَّ

بخشش چاہتا ہوں اور اسی کے حضور توبہ کرتا ہوں اے معبود! مجھے بخش دے اور توبہ قبول کر لے

کہے تو اگر وہ اس مہینے میں مر جائے تو حق تعالیٰ اس ماہ کی برکت سے اس پر راضی ہوگا اور آتش جہنم اسے نہ چھوئے گی۔

رجب کے پورے مہینے میں ہزار مرتبہ پڑھے تاکہ حق تعالیٰ اس کو بخش دے۔

اَسْتَغْفِرُ اﷲ ذَا الْجَلَالِ وَ الْاِکْرَامِ مِنْ جَمِیْعِ الذَّنُوْبِ وَ الْآثَامِ

بخشش چاہتا ہوں خدا سے جو صاحب جلالت و بزرگی ہے اپنے تمام گناہوں اور خطاؤں پر طالب عفو ہوں۔

سید نے اقبال میں رسول اﷲ سے نقل کیا ہے کہ ماہ رجب میں سورہ اخلاص کے دس ہزار مرتبہ یا ایک ہزار مرتبہ یا ایک سو مرتبہ پڑھنے کی بہت زیادہ فضیلت ہے ۔ نیز یہ روایت بھی ہے کہ ماہ رجب میں جمعہ کے روز جو شخص سو مرتبہ سورہ اخلاص پڑھے تو قیامت میں اس کیلئے ایک خاص نور ہوگا جو اسے جنت کی طرف لے جائے گا ۔

سید نے روایت نقل کی ہے کہ جو شخص ماہ رجب میں ایک دن روزہ رکھے اور چار رکعت نماز ادا کرے کہ جس کی پہلی رکعت میں الحمد کے بعد سو مرتبہ آیۃ الکرسی اور دوسری رکعت میں الحمد کے بعد دو سو مرتبہ قُلْ ھُوَ اﷲُ پڑھے تو وہ شخص مرنے سے پہلے جنت میں اپنا مقام خود دیکھ لے گا۔ یا اسے جنت میںاس کا مقام دکھایا جائے گا۔

سید نے رسول اﷲ سے یہ روایت بھی نقل کی ہے کہ جو شخص رجب میں جمعہ کے روز نماز ظہر و عصر کے درمیان چار رکعت نماز پڑھے جس کی ہر رکعت میں سورہ حمد کے بعد سات مرتبہ آیت الکرسی اور پانچ مرتبہ سورہ توحید پڑھے اور نماز کے بعد دس مرتبہ کہے:

اَسْتَغْفِرُ اﷲ الَّذِیْ لَا اِلَہَ اِلَّا ھُوَ وَ اَسْئَلُہُ التَّوْبَۃَ

بخشش چاہتا ہوں خدا سے جس کے سوا کوئی معبود نہیں اور اسی سے توبہ کا سوالی ہوں ۔

پس حق تعالیٰ اس نماز کے ادا کرنے کے دن سے اس کی موت تک ہر روز اس کیلئے ہزار نیکیاں لکھے گا ، ہر آیت جو اس نے نماز میں پڑھی ہے اس کے بدلے میں اسے جنت میں یاقوت سرخ کا شہر عنائت کرے گا ۔ ہر ہر حرف کے عوض سفید موتیوں کا محل عطا کرے گا ، حورالعین سے اس کی تزویج کرے گا ، خدا ئے تعالیٰ اس سے راضی و خوشنود ہوگا، اس کا نام عبادت گزاروں میںلکھا جائے گا اور خدا اس کا خاتمہ بخشش اور نیک بختی پر کرے گا ۔

رجب کے مہینے میں تین دن یعنی جمعرات، جمعہ اور ہفتہ کو روزہ رکھے کیونکہ روایت ہوئی ہے کہ جو محترم مہینوں کے ان دنوں میں روزہ رکھے تو حق تعالیٰ اس کو نو سوبرس کی عبادت کا ثواب عطا فرمائے گا ۔

پورے ماہ رجب میں ساٹھ رکعت نماز اس طرح پڑھے کہ ہر شب میں دو رکعت بجالائے جس کی ہر رکعت میں سورہ حمد ایک مرتبہ، سورہ کافرون تین مرتبہ اور سورہ قل ھو اﷲ ایک مرتبہ پڑھے اور جب سلام دے چکے تو اپنے ہاتھ بلند کر کے یہ پڑھے :

لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ وَحْدَھُ لاَ شَرِیکَ لَہُ، لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ، یُحْیِی وَیُمِیتُ وَھُوَحَیٌّ 

اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اسکا شریک نہیں حکومت اسیکی اور حمد اسی کیلئے ہے وہ زندہ کرتااور موت دیتا ہے وہ زندہ ہے

لاَ یَمُوتُ بِیَدِھِ الْخَیْرُ وَھُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ وَ إلَیْہِ الْمَصِیرُ، وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ 

اسے موت نہیں ہر بھلائی اس کے ہاتھ میں ہے اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے اور بازگشت اسی کی طرف ہے نہیں کوئی طاقت و قوت 

إلاَّ بِاﷲِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ، اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ النَّبِیِّ الاْمِّیِّ وَآلِہِ، 

مگر جو بلند و بزرگ خدا سے ہے اے معبود ! نبی امّی محمد(ص) پر اور ان کی آل(ع) پر رحمت فرما۔

یہ دعا پڑھنے کے بعد دونوں ہاتھ اپنے منہ پر پھیرے۔

حضرت رسول اﷲ سے روایت ہوئی ہے کہ جو شخص یہ عمل انجام دے حق تعالیٰ اس کی دعا قبول کرے گا اور اسے ساٹھ حج اور ساٹھ عمرہ کا ثواب عطا فرمائے گا۔

حضرت رسول اﷲ سے روایت کی گئی ہے کہ جو شخص رجب کے مہینے کی ایک رات میں دو رکعت نماز ادا کرے کہ اس میں سو مرتبہ سورہ قُلْ ھُو اﷲُ پڑھے تو وہ ایسے ہے کہ جیسے اس نے حق تعالیٰ کیلئے سو سال کے روزہ رکھے ہوں۔ پس اﷲ تعالیٰ اس کو بہشت میں ایسے سو محلات عنایت کرے گا کہ جن میں سے ہر ایک کسی نہ کسی نبی (ص)کی ہمسائیگی میں واقع ہوگا۔

حضرت رسول اﷲ سے مروی ہے کہ جو شخص ماہ رجب کی ایک رات میں دس رکعت نماز پڑھے کہ جس کی ہر رکعت میں سورہ فاتحہ و سورہ کافرون ایک ایک مرتبہ اور سورہ قل ھو اﷲ تین مرتبہ پڑھے تو اﷲ تعالیٰ اس کا ہر وہ گناہ بخش دے گا جو اس نے کیا ہو گا۔

علامہ مجلسی(رح) نے زاد المعاد میں ذکر فرمایا کہ مولا امیر-سے نقل کیا گیا ہے کہ رسولخدا نے فرمایا ہے کہ جو شخص رجب، شعبان اور رمضان کی ہر رات اور دن میں سورہ حمد، آیۃ الکرسی، سورہ کافرون، سورہ فلق اور سورہ ناس میں سے ہر ایک تین تین مرتبہ پڑھے اور پھر تین مرتبہ کہے :

سُبْحَانَ اﷲِ، وَالْحَمْدُ ﷲِ وَلاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ، وَاﷲُ ٲَکْبَرُ، وَلاَ حَوْلَ وَلاَقوّ َۃَ إلاَّ باﷲِ

خدا پاک ہے اور حمد اسی کیلئے ہے خدا کے سوائ کوئی معبود نہیں اور اﷲ بزرگ تر ہے اور نہیں کوئی طاقت و قوت مگر وہ جو بلند 

الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ۔تین مرتبہ کہے: اَللَّھُمَّ صَلَّی اﷲُ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ۔اَلَّلھُمَّ اغْفِرْ

و بزرگ خدا سے ہے اے معبود ! محمد (ص)و آل محمد (ع)پر رحمت نازل فرما اے معبود! مومن مردوں 

لِلْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤمِنَاتِ اور چارسو مرتبہ کہے: اَسْتَغْفر اﷲ وَ اَتُوْبُ اِلَیْہِ

اور مومن عورتوں کو بخش دے میں خدا سے بخشش چاہتا ہوں اور اسی کی طرف پلٹتا ہوں

پس خدا تعالیٰ اس کے گناہ بخش دے گا چاہے وہ بارش کے قطروں، درختوں کے پتوں اور دریاؤں کی جھاگ جتنے ہی کیوںنہ ہوں۔ نیز علامہ مجلسی (رح) فرماتے ہیں کہ اس مہینے کی ہر رات میں ہزار مرتبہ لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ کہنا بھی نقل ہوا ہے ۔

واضح ہو کہ ماہ رجب کی پہلی شبِ جمعہ کو لیلۃ الرغائب ﴿رغبتوں والی رات﴾ کہا جاتا ہے اس شب کیلئے رسولخدا سے ایک نماز نقل ہوئی ہے کہ جس کے فضائل بہت زیادہ ہیں جنہیں سیدنے اقبال اور علامہ مجلسی نے اجازہ بنی زہرہ میںذکر کئے ہیں۔ان میں سے ایک یہ ہے کہ اس نماز کی برکت سے کثیر گناہ معاف ہو جائیں گے اور قبر کی پہلی رات یہ نماز بحکم خدا خوبصورت بدن، خندہ چہرہ اور صاف و شیرین زبان کے ساتھ آکر کہے گی اے میرے حبیب خوشخبری ہو تجھے کہ تو نے ہر تنگی و سختی سے نجات پالی ہے وہ شخص پوچھے گا تو کون ہے؟خدا کی قسم میں نے تجھ سے خوبصورت اور شیرین کلام اور خوشبو والا کوئی نہیں دیکھا؟ وہ جواب دے گی میں تیری وہ نماز اور اس کا ثواب ہوں جو تونے فلاں رات فلاں ماہ اور فلاں سال میں پڑھی تھی آج میں تیرے حق کی ادائیگی کیلئے حاضر اور اس وحشت و تنہائی میں تیری ہمدم و غمخوار ہوں کل روز قیامت جب صور پھونکا جائے گا ۔

تو اس وقت میں تیرے سر پر سایہ کروں گی پس خوش و خرم رہ کہ خیر و نیکی کبھی تجھ سے دور نہیں ہوگی اس با برکت نماز کی ترکیب یہ ہے کہ ماہ رجب کی پہلی جمعرات کو روزہ رکھے اور شب جمعہ میں مغرب و عشائ کے درمیان بارہ رکعت دو دو رکعت کر کے نماز پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ حمد کے بعد تین مرتبہ انا انزلناہ اور بارہ مرتبہ قُلْ ھُو اﷲُ پڑھے ، فارغ ہو کر ستر مرتبہ کہے: 

اَللَّھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ النبیِ الاُمِّیِ وَ عَلیٰ آلِہٰ پھر سجدے میں جا کر ستر مرتبہ کہے:سُبُّوْحُ، 

اے معبود! محمد (ص) امی پر اور ان کی آل(ع) پررحمت نازل فرما فرشتوں اور

قُدُّوْسُ، رَبُ الْمَلائِکَۃِ وَ الرُّوْح سجدے سے سر اٹھا کر ستر مرتبہ کہے:رَبِّ اغْفَرْ وَارْحَمْ وَ 

روح کا رب بے عیب پاک تر ہے پالنے والے بخش دے رحم فرما اور

تَجَاوَزْ عَمَّا تَعْلَمُ أَنَّکَ اَنْتَ العَلِیُّ الْاَعْظَمُ پھر سجدے میں جائے اور ستر مرتبہ کہے: سُبُّوْحُ، 

در گزر کر ان گناہوں سے جن کو تو جانتا ہے بے شک تو بلند تر بزرگتر ہے فرشتوں اور

قُدُّوْسُ، رَبُ الْمَلائِکَۃِ وَ الرُّوْحِ

روح کا رب بے عیب پاک تر ہے۔

اس کے بعد اپنی حاجت بھی طلب کرے گا انشائ اﷲ تعالیٰ وہ پوری ہوگی۔

یاد رہے کہ ماہ رجب میں امام علی رضا -کی زیارت کو جانا مستحب ہے ، جیساکہ اس ماہ میں عمرہ ادا کرنے کی بھی زیادہ فضیلت ہے اور عمرہ کی فضیلت حج کے قریب قریب ہے روایت ہوئی ہے کہ امام زین العابدین -ماہ رجب میں عمرہ ادا فرماتے، خانہ کعبہ میں نمازیں پڑھتے شب و روز سجدے میں رہتے اور سجدے میں یہ کلمات ادا فرماتے۔

عَظُمَ الذَّنْبُ مِنْ عَبْدِکَ فُلْیَحْسُنِ الْعَفْوُ مَنْ عِنْدِکَ

تیرے بندے کا گناہ بہت بڑا ہے پس تیری طرف سے در گزر بھی خوب ہونی چاہیئے۔


source : http://ahlulbaytportal.ir/
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

دکن میں اردو مرثیہ گوئی کی روایت (حصّہ دوّم )
حجابِ حضرت فاطمہ زھرا (س) اور عصر حاضر کی خواتین
ہندو مذہب میں خدا کا تصور و اجتماعی طبقہ بندی
اخلاق کی لغوی اور اصطلاحی تعریف
آیت اللہ العظمٰی صافی گلپایگانی
قرآن سوزی تمام ادیان الٰہی نیز عالمی امن کے لئے ...
کردارِ شیعہ
اعمال مشترکہ ماہ رجب
بیت المقدس خطرے میں ہے/ فلسطین کی آزادی صرف ...
عظیم مسلمان سا‏ئنسدان " ابو علی سینا "

 
user comment