بين الاقوامی گروپ : فرانسوی حكومت نے ايك بيان كے ذريعے مسلمانوں كے سالانہ اجتماع میں شركت كی غرض سے فرانس آنے والے چار علماء كے داخلے پر پابندی لگا دی ہے ۔
ايران كی قرآنی خبررساں ايجنسی ﴿ايكنا﴾ نے اطلاع رساں ويب سائیٹ «peopledaily»، كے حوالے سے نقل كرتے ہوئے كہا ہے كہ گزشتہ دنوں كے دوران جمہوری فرانس كے صدر "نيكولاس سركوزی" كی جانب سے عالمی مسلمان علماء يونين كے صدر يوسف قرضاوی كی فرانس آمد پر اظہار ناراضگی كے بعد فرانس كی وازرت خارجہ نے ايك بيان منتشر كيا ہے جس میں انتہا پسندی اور نفرت كی ترويج كو بہانہ بنا كر ۳ ديگر مسلمان علماء كے داخلے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے ۔
وزير خارجہ "آلن جوپہ" اور وزير داخلہ "كلاڈ گيان" كے مشتركہ دستختوں پر مشتمل اس بيان میں كہا گيا ہے كہ فرانسوی صدر كی درخواست پر عملدرآمد كرتے ہوئے حكومت نے فرانس میں منعقد ہونے والے مسلمانوں كے انتيسویں سالانہ اجتماع میں شركت كے خواہشمند ۴ غير ملكی علماء كے داخلے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے ۔
source : http://www.iqna.ir