اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ المسیرہ ٹی وی کے مطابق سعودی لڑاکا طیاروں نے یمن کے صوبہ تعز کے ایک رہائشی علاقے پر شدید بمباری کی۔ المخا شہر میں کی جانے والی اس وحشیانہ بمباری میں اسی سے زیادہ عام شہری شہید ہو گئے جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بمباری کے نتیجے میں، سو یمنی باشندے زخمی بھی ہوئے۔ سعودی لڑاکا طیاروں نے مآرب شہر کو بھی جارحیت کا نشانہ بنایا۔ اس واقعے میں بھی متعدد یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے۔ یمن کی وزارت دفاع کے ایک فوجی ذریعے کا کہنا ہے کہ یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جوابی کاروائی میں جیزان کے الخوبہ اور المغراب میں سعودی مسلح افواج کے ٹھکانوں کو راکٹوں سے نشانہ بنایا۔ دوسری جانب عالمی ریڈکراس کمیٹی کے سربراہ انتھوان گرانڈ نے یمن پر سعودی حملوں پر تشویش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پانی، اشیاء خورد و نوش اور ایندھن کی شدید قلت نے یمنی عوام کو انتہائی بھیانک صورت حال سے دوچار کردیا ہے۔ انہوں نے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں سے اپیل کی کہ وہ، بین الاقوامی انسان دوستانہ قوانین کا احترام کریں اور عام شہریوں اور بنیادی تنصیبات کو نشانہ نہ بنائیں۔
واضح رہے کہ سعودی لڑاکا طیارے، چھبیس مارچ سے یمن پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں اس ملک کی اسّی فیصد آبادی یعنی دو کروڑ دس لاکھ سے زیادہ عوام، انسان دوستانہ امداد کی بنیاد پر ہی زندگی بسر کر رہے ہیں۔