اردو
Tuesday 26th of November 2024
0
نفر 0

انصار اللہ نے سعودی جنگی طیارہ مار گرایا/ نجران کے فوجی اڈوں پر یمنی قبائل نے کیا قبضہ

یمن کے المسیرہ ٹی وی نے اعلان کیا ہے کہ عوامی انقلابی تحریک انصار اللہ نے جمعرات کو سعودی فوج کا ایک جنگی ہیلی کا پٹر مار گرایا-
انصار اللہ نے سعودی جنگی طیارہ مار گرایا/ نجران کے فوجی اڈوں پر یمنی قبائل نے کیا قبضہ

یمن کے المسیرہ ٹی وی نے اعلان کیا ہے کہ عوامی انقلابی تحریک انصار اللہ نے جمعرات کو سعودی فوج کا ایک جنگی ہیلی کا پٹر مار گرایا-
رپورٹ کے مطابق عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے جوانوں نے اس جنگی ہیلی کاپٹرکو،شمالی یمن میں واقع صعدہ کے البقع علاقے میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اس میں آگ لگ گئی اور وہ گر کر تباہ ہو گیا-
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یہ حملہ آور ہیلی کاپٹرجارح سعودی فوجیوں کو شیلٹر فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ عام شہریوں کے گھروں پر بم برسا رہا تھا-
دوسری یمنی قبائل نے سرحدی علاقے نجران میں سعودی عرب کے آٹھ فوجی اڈوں پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
العالم کی رپورٹ کے مطابق اس سے قبل خبری ذرائع نے رپورٹ دی تھی کہ سعودی عرب کے سرحدی علاقے نجران میں واقع چار فوجی اڈوں پر یمنی قبائل نے کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ سعودی عرب کے مقامی حکام کا کہنا ہے کہ یمن کی سرحد کے قریب واقع نجران کے علاقے میں مارٹر حملے میں پانچ سعودی فوجی ہلاک اور گیارہ زخمی ہوئے ہیں۔ یمن کے "بکیل" قبائل کے جوانوں کی انجمن کے سربراہ حسن ابو ہدرہ نے کہا ہے کہ یمن کے قبائلی افراد نے نجران اور جازان کے علاقوں میں تعینات سعودی فوجیوں کے ساتھ کئی دنوں کی جھڑپ کے بعد متعدد سعودی فوجیوں کو گرفتارکر لیا اور سعودی میزائلوں اور ہتھیاروں کی ایک بڑی تعداد بھی اپنے قبضے میں لے لی ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ یمن میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کے خصوصی نمائندے اسماعیل ولد شیخ احمد نے یمن کے بحران کے حل کے سلسلے میں بعض فرانسیسی حکام اور خلیج فارس تعاون کونسل کے اراکین کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ بان کی مون کے ترجمان نے کہا کہ ان مذاکرات کا مقصد یمن کے متحارب دھڑوں کو مذاکرات کی میز پر واپس لانا ہے۔ واضح رہے کہ یمن پر سعودی حملوں سے قبل تک، یمنی گروہوں کے درمیان مذاکرات جاری تھے اور یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے سابق نمائندے جمال بن عمر کا کہنا ہے کہ یمنی گروہ ایک اتفاق رائے کے قریب پہنچ گئے تھے کہ سعودی عرب نے یمن پر حملہ کر کے یمنی گروہوں کے مذاکرات کو سبوتاژ کر دیا-


source : abna
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

حجت الاسلام مولانا شیخ ابراھیم زکزاکی کون ہیں؟
آل سعود حکومت کی نابودی کے اسباب، صیہونی تھنک ...
بیت المقدس کے تئیں امتِ مسلمہ کی ذمہ داری
ایران کے صوبے کردستان کے قرآنی سکولوں میں ۱۸ ہزار ...
نجف اشرف میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے کا ...
یمن کے صوبہ تعز آل سعود کی پر شدید بمباری، ۱۸۰ ...
تاتارستان اور انڈونيشيا كے درميان اسلامی تعليم ...
حرم امام حسين (ع)؛ گرميوں میں حفظ قرآن كريم كے ...
دشمن شام میں ناکامی کا بدلہ لبنان سے لینا چاہتا ...
مصری سكولوں میں مطبوعہ قرآن كريم كی بجائے سافٹ ...

 
user comment