بين الاقوامی گروپ : آج ايمنسٹی انٹرنيشنل نے ايك رپورٹ جاری کی ہے جس میں آل سعود كی جيلوں میں قيد شيعہ كاركنوں كی رہائی كا مطالبہ كیا گیا ہے۔
ايران كی خبررساں ايجنسی ﴿ايكنا﴾ نے ﴿Arabik.rt﴾ سے نقل كياہے ايمنسٹی انٹرنيشنل نے شيعہ نشين علاقوں میں پرامن مظاہروں كے دوران گرفتار شيعہ كاركنوں اور ان افراد كہ جن پر كوئی الزام نہیں ہے سب كو رہا كرنے كا مطالبہ كيا ہے ۔
اس رپورٹ كا عنوان " مشرقی علاقے میں مخالف آوازوں كا كچلنا " ہے اس میں آيا ہے سعودی عرب میں ۲۰۱۱ سے سينكڑوں افراد جن میں زيادہ تعداد بچوں كی ہے جيلوں میں قيد ہیں۔
اس رپورٹ میں آيا ہے كہ بہت سارے شيعہ كاركن فقط اظہار رائے كی وجہ سے جيلوں میں قيد ہیں ان پر كوئی خاص الزام نہیں ہے
ايمنسٹی انٹرنيشنل نے آل سعود پر الزام لگايا ہے كہ گرفتار شدہ افراد پر بدترين تشدد كيا جاتاہے ۔ اور حكومتی اداروں میں كام كرنے والوں كو فقط اظہارائے كی وجہ سے نوكريوں سے نكالا جارہا ہے ۔
ياد رہے مشرقی علاقے كے حوادث فروری۲۰۱۱ میں اس وقت شروع ہوئے جب مدينہ میں وہابی سيكورٹی فورسرز نے شيعہ زاہریں كی توہين اور ان پر تشدد كيا۔
source : http://www.iqna.ir/