اردو
Wednesday 24th of April 2024
0
نفر 0

امام سجاد کو زین العابدین کیوں کہا جاتا ہے؟

عمران بن سلیم سے روایت ہے کہ جب بھی زہری امام سجاد علیہ السلام سے کوئی روایت نقل کرتا تو کہتا تھا ،مجھ سے زین العابدین نے روایت کی ہے،ایک مرتبہ سفیان بن عیینہ نے اس سے پوچھا تم انھیں زین العابدین کیوں کہتے ہو ؟

جواب دیا : میں نے سعید بن مسیب سے سنا ہے کہ رسول خدا نے فرمایا:قیامت کے دن ایک آواز آئے گی" این زین العابدین" عبادت کرنے والوں کی زینت کہاں ہے؟

اس وقت ہم دیکھیں گے کہ میرے فرزند علی بن الحسین بڑے وقار و اطمینان کے ساتھ لوگوں کے درمیان ظاہر ہوں گے اور اپنے مقام کی جانب بڑھیں گے ۔

اسی روایت کو علل الشرائع میں شیخ صدوق(رہ) نے علی بن ابراھیم قمی سے ابن عباس کے حوالے سے نقل کیا ہے ۔

ایک عسکر نامی شخص جو امام محمد تقی علیہ السلام کا غلام تھا اپنے والد سے نقل کرتا ہے :

ایک دن حضرت امام رضا(ع) کی خدمت میں شرفیاب ہوا اور پوچھا کہ اے فرزند پیغمبر(ص) اہل بیت رسول(ص) کے درمیان کیوں فقط حضرت سجاد علیہ السلام زین العابدین کے لقب سے معروف ہیں ؟

امام رضا علیہ السلام نے فرمایا:خداوند عالم نے قرآن میں فرمایا ہے کہ ہم نے انبیا میں سے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے ،ہم اہل بیت بھی انبیاء علیھم السلام کی طرح سے ہیں

اس کے بعد فرمایا:اور جو تم نے ہمارے جد علی بن الحسین علیھما السلام کے متعلق سوال کیا ہے :

ہمارے والد نے اپنے اجداد سے نقل کیا ہے کہ ایک دن امام سجاد علیہ السلام نماز میں مشغول تھے ،ناگاہ شیطان ایک خطرناک زہریلے سانپ جس کی آنکھیں سرخ تھیِں،کی شکل میں زمین سے نکلا اور محراب عبادت تک پہنچ گیا ۔

لیکن امام سجاد علیہ السلام نے اس خطرناک سانپ کے مقابل کوئی عکس العمل نہ دکھایا اور عبادت میں مشغول رہے ۔

وہ سانپ آپ کے نزدیک گیا اور اور اپنے منھ سے ایسی آگ نکالی جو بہت خوفناک تھی،پھر بھی امام نہایت اطمینان کے ساتھ نماز میں مشغول رہے، اور اس کی جانب متوجہ نہ ہوئے ،اسی اثنا میں آسمان سے ایک دہکتا ہوا تیر آیا اور اس ملعون کو جالگا۔

جس وقت اس کو تیر لگا اس نے ایک چیخ ماری اور اپنی اصلی حالت میں پلٹ گیا اور امام کے بغل میں کھڑا ہو کر کہنے لگا : آپ عبادت کرنے والوں کے سید و سردار ہیں ،اور یہ لقب آپ ہی پر زیب دیتا ہے ۔

اور پھر اس طرح سے گویا ہوا: میں شیطان ہوں ،میں نے آدم سے لے کر آج تک تمام عبادت کرنے والوں کو بہکایا ہے لیکن آپ سے زیادہ قدرتمند اور متقی کسی کو نہ پایا۔

اس کے بعد شیطان امام کے پاس سے چلا گیا اور امام علیہ السلام ان باتوں سے غافل اپنی عبادت میں مشغول رہے ۔


source : http://www.al-hadj.com
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

کیا خدا وند عالم کے وعد و عید حقیقی ھیں ؟
کیا تمام انسانی علوم قرآن میں موجود ہیں ؟
کو نسی چیزیں دعا کے اﷲ تک پہنچنے میں مانع ہوتی ...
صفات جمال و جلال سے کیا مراد ہے؟
مرجع تقلید کے ہوتے ہوئے ولی فقیہ کی ضرورت کیوں؟
توحید ذات، توحید صفات، توحید افعال اور توحید ...
جنت ماں کے قدموں تلے / ولادت کے دوران مرنے والی ...
کیا شب قدر متعدد ھیں ؟ اور کیا دن بھی شب قدرکا حصھ ...
مرجع تقلید کے ہوتے ہوئے ولی فقیہ کی ضرورت کیوں؟
بدعت كیا ہے اور كن چیزوں كو بدعت میں شمار كیا جاتا ...

 
user comment