اردو
Wednesday 24th of July 2024
0
نفر 0

روزگار اسکیم کے تحت گورنمنٹ سے قرضہ لینا جائز ہے؟

روزگار اسکیم کے تحت گورنمنٹ سے قرضہ لینا جائز ہے؟

علیکم السلامکاروبار اور کام کاج کے لیے گورنمنٹ سے سود پر قرضہ لینے میں کوئی اشکال نہیں ہے اس نیت یا آپشن کے ساتھ کہ آپ گورنمنٹ کو اپنے کاروبار میں شریک جانیں اور کاروبار سے حاصل شدہ پرافٹ میں گورنمنٹ کو شریک قرار دیں اس عنوان سے قرضہ لینے کا عنوان اور اس کے سود کا عنوان بدل جاتا ہے جو شرعا کوئی اشکال نہیں رکھتا یہ ایسے ہی ہے جیسے کوئی شخص آپ کو بزنس کرنے کے لیے پیسہ دے اور کہے کہ اس کے پرافٹ میں میرا حصہ بھی ہے جو شرعا کوئی اشکال نہیں رکھتا۔(استفتائات مقام معظم رہبری کی روشنی میں)۔۔۔۔۔۔۔۔۲۴۲


source : www.abna.ir
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

حدیث میں آیا ہے کہ دو افراد کے درمیان صلح کرانا، ...
کیا ابوبکر اور عمر کو حضرت زہرا سلام اللہ علیہا ...
گھریلو کتے پالنے کے بارے میں آیت اللہ العظمی ...
کیا قرضہ ادا کرنے کے لیے جمع کئے گئے پیسے پر خمس ...
حضرت زینب (س) نے کب وفات پائی اور کہاں دفن ہیں؟
کیا خداوندعالم کسی چیز میں حلول کرسکتا ہے؟
زکوٰۃ کن چیزوں پر واجب ہوتی ہے ؟
عرش و کرسی کیا ھے؟
صراط مستقیم کیا ہے ؟
خداوند متعال نے سب انسانوں کو مسلمان کیوں نھیں ...

 
user comment