اردو
Friday 22nd of November 2024
0
نفر 0

روزگار اسکیم کے تحت گورنمنٹ سے قرضہ لینا جائز ہے؟

روزگار اسکیم کے تحت گورنمنٹ سے قرضہ لینا جائز ہے؟

علیکم السلامکاروبار اور کام کاج کے لیے گورنمنٹ سے سود پر قرضہ لینے میں کوئی اشکال نہیں ہے اس نیت یا آپشن کے ساتھ کہ آپ گورنمنٹ کو اپنے کاروبار میں شریک جانیں اور کاروبار سے حاصل شدہ پرافٹ میں گورنمنٹ کو شریک قرار دیں اس عنوان سے قرضہ لینے کا عنوان اور اس کے سود کا عنوان بدل جاتا ہے جو شرعا کوئی اشکال نہیں رکھتا یہ ایسے ہی ہے جیسے کوئی شخص آپ کو بزنس کرنے کے لیے پیسہ دے اور کہے کہ اس کے پرافٹ میں میرا حصہ بھی ہے جو شرعا کوئی اشکال نہیں رکھتا۔(استفتائات مقام معظم رہبری کی روشنی میں)۔۔۔۔۔۔۔۔۲۴۲


source : www.abna.ir
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

توحید ذات، توحید صفات، توحید افعال اور توحید ...
انسان کو پیش آنے والی پریشانیوں اور مصیبتوں کا ...
گھر کو کیسے جنت بنائیں؟ دوسرا حصہ
علوم قرآن سے کیا مرادہے؟
بلی اگر کپڑوں سے لگ جائے تو کیا ان کپڑوں میں نماز ...
سوال کا متن: سلام عليکم. يا علي ع مدد. ....مولا علي ...
کیا بسم اللہ تمام سوروں کا جز ہے؟
کیا اسلامی ممالک کی بنکوں سے قرضہ لینا جائز ہے؟
حضرت زینب (س) نے کب وفات پائی اور کہاں دفن ہیں؟
خاتمیت انسانی تدریجی ترقی کے ساتھ کس طرح ہم آہنگ ...

 
user comment