عراق کے وزیراعظم حیدرالعبادی نے چارلی ایبدو میگزین کی جانب سے آنحضرتۖ کی شان اقدس میں گستاخی کئے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق عراق کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ آزادی بیان کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہوتا کہ دیگر ادیان اور یا قوموں کے عقائد کی، بے حرمتی کی جائے۔حیدر العبادی نے کہا کہ ان کا ملک، دہشتگردی کے خلاف ہے اور وہ، چارلی ایبدو کے دفتر پر ہونے والے حملے کی بھی مذمت کرتا ہے۔انھوں نے کہا کہ اس وقت دنیا کو دہشتگردی کے ایک ایسے بڑے خطرے کا سامنا ہے کہ جس کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ دوسری جانب افغانستان کے صدر محمد اشرف غنی نے بھی توہین رسالت سے متعلق اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ توہین آمیز خاکوں کی اشاعت، ایک غیر ذمہ دارانہ اقدام ہے ۔ انھوں نے کہا کہ افغانستان، سالوں سے جنگ و تشدد سے دوچار ہے جس کی بناء پر وہ اس ضرورت کو بخوبی سمجھتا ہے کہ عالمی سطح پر، پرامن بقائے باہمی کی اشد ضرورت ہے۔واضح رہے کہ اخبار الشروق نے لکھا ہے کہ مغربی اخبارات و جرائد کی جانب سے، جب سے توہین آمیز خاکے شایع کئے گئے ہیں، ایسے عیسائیوں اور یہودیوں کی تعداد بڑھتی گئی ہے کہ جنھوں نے اپنا مذہب تبدیل کرکے دین اسلام قبول کیا ہے۔
source : www.abna.ir