اردو
Tuesday 30th of April 2024
0
نفر 0

سید حسن نصر اللہ: جنگ صفین کو ادھورا نہیں چھوڑیں گے

حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے مزاحمت کے اعلیٰ کمانڈروں اور سپاہیوں سے ویڈیو خطاب کرتے ہوئے کہا: تکفیریوں کے خلاف ہماری جنگ دین و مذہبی جنگ ہے چونکہ یہ ایسا ٹولہ ہے جن سے ہمارا کوئی رشتہ نہیں ہے۔
سید حسن نصر اللہ: جنگ صفین کو ادھورا نہیں چھوڑیں گے

حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے مزاحمت کے اعلیٰ کمانڈروں اور سپاہیوں سے ویڈیو خطاب کرتے ہوئے کہا:  تکفیریوں کے خلاف ہماری جنگ  دین و مذہبی جنگ ہے چونکہ یہ ایسا ٹولہ ہے  جن سے ہمارا کوئی رشتہ نہیں ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے تکفیریوں کے ساتھ جنگ کے آئندہ مراحل کو بیان کرتے ہوئے کہا: خداوند عالم نے دشمنوں کے ساتھ جنگ کو ہم واجب قرار دیا ہے جیسا کہ ہم سے پہلے رسول اسلام (ص) کے ساتھیوں پر بدر و خیبر میں واجب قرار دیا تھا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہمیں جنگ صفین کو ادھورا نہیں چھوڑنا ہو گا کہا: اگر ہم حلب، حمص اور دمشق میں تکفیریوں کے ساتھ نہیں لڑیں گے تو ہمیں بعلعبک، ہرمل، غازیہ اور لبنان کے گلی کوچوں میں لڑنا ہو گا۔
حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے کہا: کوئی بھی چیز تکفیریوں کے ساتھ جنگ میں ہمارے ارادوں کو کمزور نہیں بنا سکتی ہمیں یقین ہے کہ ہم قوی اور مستحکم ارادوں کے مالک ہیں۔
انہوں نے ان لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے جو حزب اللہ کے سپاہیوں کے لیے شام میں جنگ کو بے فائدہ سمجھتے ہیں کہا: ہمارے پاس دو ہی آپشن ہیں یا جنگ کریں یا اپنے سرکٹوائیں۔ لیکن ہم جنگ کریں گے اور عزت کی موت مریں گے چاہے تمہیں اچھا لگے یا برا۔
انہوں نے مزید کہا: اس جنگ میں اگر ہمارے آدھے یا تین چوتھائی جوان شہید ہو جائیں تو کم سے کم باقی ماندہ آدھے یا ایک چوتھائی عزت اور آبرو کی زندگی جئیں گے اور یہی بہتر ہے لیکن انشاء اللہ اتنی تعداد میں شہید نہیں ہوں گے۔
سید حسن نصر اللہ نے اس بات کو بیان کرتے ہوئے کہ آج مزاحمت کو زیادہ قربانیاں دینے کی ضرورت ہے کہا: اس وقت سعودی عرب، قطر اور ترکی سب آپس میں مل بیٹھے ہیں اور یہ تینوں ہمارے خلاف جنگ میں وارد ہو چکے ہیں۔ لیکن اگر ہم ہمت کی آستینیں الٹیں گے اور پوری طاقت کے ساتھ وارد میدان ہوں گے تو انہیں شکست دے کر ہم کامیابی سے ہمکنار ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا: ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ شام میں ہمارا ہونا واجب ہے اور اب بھی یہی کہتے ہیں کہ ابھی بھی شام میں ہمارا ہونا واجب ہے اگر ایسا نہیں کریں گے تو تکفیری لبنان کے اندر جنگ چھیڑیں گے۔
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے زور دے کر کہا: میں آج اعلان کر رہا ہوں کہ ہمیں جہاں اور جب ضرورت ہو گی ہم جنگ کریں گے اور کبھی بھی خاموش نہیں بیٹھیں گے ہمارے پاس ابھی ایسے ہتھیار موجود ہیں جنہیں ہم نے ابھی تک تکفیریوں پر استعمال نہیں کیا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا: اللہ کی نصرت و مدد کے ساتھ جس طرح القلمون میں ہم نے جنگ کی اور کامیابی نصیب ہوئی اسی طرح اگر پوری توانائی اور تیکنیک کے ساتھ جنگ جاری رکھیں گے تو وعدہ الہی پورا ہو گا اور یقینی طور پر کامیابی ہمیں نصیب ہو گی۔


source : abna
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

جدیدیت کے بہانے نواجوں میں زہریلے خیالات پھیلانے ...
آذربائیجان کے شہر لنکران میں دو عالم دین سمیت تین ...
وہابيوں كی جانب سے مصری مسجد "توحيد" كی بے حرمتی
لندن يونيورسٹی میں اسلام كے بارے میں آشنائی كا ...
ہيمبرگ يونيورسٹی كے استاد نے مذہب شيعہ قبول كرليا
رہبر انقلاب اسلامی نے کشتی کے عالمی مقابلوں میں ...
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے بارے میں ...
بیروت میں دوسری بین الاقوامی فلسطین کانفرنس کی ...
داعش، سلفیت اور اخوان المسلمین کی انتہا پسندی کا ...
شیخ نمر کی کتاب ’’عزت و وقار کی عرضداشت‘‘ ۱۱ ...

 
user comment