رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بدھ کے دن پارلیمنٹ کے اراکین سے اپنے خطاب کے دوران ایٹمی معاملے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ایٹمی معاملے کے سلسلے میں ہمارا موقف وہی ہے جو ہم اعلانیہ طور پر عوام کے سامنے بیان کر چکے ہیں اور حکام کو بھی زبانی اور تحریری طور پر اس سے آگاہ کیا جا چکا ہے-
رہبر انقلاب اسلامی نے ایرانی حکام اور مذاکرات کاروں کی محنت و جدوجہد کو سراہتے ہوئے فرمایا کہ ان کو بیان شدہ مواقف پر ڈٹے رہنا چاہئے اور ہمیں امید ہے کہ وہ ملک اور نظام کے مفادات کا تحفظ کرنے میں کامیاب رہیں گے-
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایٹمی معاملے کو دوسرے طریقوں سے بھی حل کیا جا سکتا ہے اور ان تمام طریقوں کا دار و مدار ملکی صلاحیتوں کو کام میں لانے اور پیداوار کو فروغ دیئے جانے پر ہے-
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ایران اور امریکا، یورپ اور صیہونزم کے درمیان جو مسائل پائے جاتے ہیں ان کے تناظر میں ایٹمی معاملے کے علاوہ انسانی حقوق کے مسئلے سمیت دوسرے مسائل اٹھائے جانے کا بھی امکان پایا جاتا ہے لیکن اگر ملکی صلاحیتوں پر توجہ مرکوز کی جائے تو یہ مسائل بھی آسان ہو جائیں گے-
رہبر انقلاب اسلامی نے پارلیمنٹ کی جانب سے ملک کا نظم و نسق چلانے والی دوسری قوّتوں خصوصا انتظامیہ کے ساتھ تعاون پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ ایران کی اقتصادی مشکلات اور ایٹمی معاملے کے حل کی کنجی، ملکی صلاحیتوں پر بھروسہ اور استقامتی معیشت پر یقین رکھنا ہے-
آپ نے فرمایا کہ ایران کو کسی بند گلی کا سامنا نہیں ہے اور مشکلات کے حل کا راستہ داخلی پیداوار کو فروغ دینا اور مالی ضوابط پر عمل کرنا ہے-
source : abna