اردو
Tuesday 23rd of July 2024
0
نفر 0

گھانا کے صدر کی رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات

رہبر انقلاب اسلامی نے مشرق وسطی اور افریقہ میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کو امریکہ، برطانیہ اور صیہونی حکومت کی جاسوس تنظیموں کی پیداوار قرار دیا۔
گھانا کے صدر کی رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات
رہبر انقلاب اسلامی نے مشرق وسطی اور افریقہ میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کو امریکہ، برطانیہ اور صیہونی حکومت کی جاسوس تنظیموں کی پیداوار قرار دیا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ گھانا کے صدر نے اتوار کی شام تہران میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد سے ہی ایران نے افریقی ملکوں کے ساتھ تعاون کے فروغ کو بہت زیادہ اہمیت دی ہے لیکن دنیا کی تسلط پسند طاقتیں افریقا کے ساتھ ایران کے مستحکم روابط کے خلاف ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ آج دنیا کے اکثر تنازعات اور جنگوں کی ذمہ دار تسلط پسند طاقتیں ہیں اور وہی دہشت گرد گروہوں کی حمایت بھی کرتی ہیں۔ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اس کا علاج آزاد اور خود مختار ملکوں کی، ایک دوسرے کے ساتھ قربت اور باہمی تعاون کا فروغ ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ہمارے علاقے اور افریقہ میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کو امریکہ، برطانیہ اور صیہونی حکومت کی جاسوس تنظیموں نے جنم دیا ہے۔ آپ نے شام میں دہشت گردی کے نتیجے میں عوام کی مشکلات و مصائب کے بارے میں گھانا کے صدر کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ دہشت گرد گروہوں کے پاس اتنا پیسہ اور اسلحہ کیسے پہنچ رہا ہے؟۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ان تمام مشکلات کی جڑ سامراجی طاقتیں اور ان میں سرفہرست امریکہ ہے اور غاصب صیہونی حکومت شر پسندی کی مظہر ہے۔ آپ نے شام کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی کے بارے میں فرمایا کہ شام میں قیام امن کی طرفداری شروع سے ہی ایران کی پالیسی رہی ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ شام کے عوام پر باہر سے کوئی حل مسلط نہیں کیا جا سکتا۔ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ امریکہ اور یورپ والے شام کے عوام کے لئے فرائض معین نہیں کر سکتے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ شام کے بارے میں صرف اس ملک کے عوام ہی فیصلہ کر سکتے ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسی طرح سامراج کے خلاف بعض افریقی شخصیات کی مجاہدت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ ان افریقی رہنماؤں نے دنیا میں افریقہ کے تشخص کو سربلندی عطا کی ہے۔ گھانا کے صدر نے اس ملاقات میں افریقہ اور مغربی ایشیا میں دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف ایران کی مجاہدت کو قابل تعریف قرار دیا۔ انھوں نے اسی کے ساتھ شام کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کو بھی سراہا


source : abna24
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

امارات کے علاقے ام القیوین میں ایک نئی مسجد کا ...
وفات کے وقت حضرت آدم[ع] کی عمر کتنی تھی ؟
قاہر كے اجلاس میں اسلامی مقدسات كی بے حرمتی كے ...
\"اسلامی مقدس مقامات، عقيدہ اور مسئلہ\" كے موضوع ...
فلسطینیوں کے قتل عام میں امریکی ہتھیار کا استعمال
سعودی عرب کے فوجیوں نے شہر العوامیہ میں شیعہ ...
امریکی اخبار: امریکہ یمن میں سعودی جنگی جرائم میں ...
تركی میں صہيونزم مخالف فلم كی پروڈكشن
دنيا اور عالم اسلام میں ہونے والی تبديليوں كا ...
صومالیہ میں دو بم دھماکوں میں 85 افراد ہلاک اور 100 ...

 
user comment