اس مسئلہ میں شیعہ علماء اور دانشوروں کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے کہ "بسم اللہ "سورہ حمد اور بقیہ دوسرے سوروں کا جز ہے، اور قرآن مجید کے تمام سوروں کے شروع میں "بسم اللہ " کا ذکر ہونا خود اس بات پر محکم دلیل ہے، کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ قرآن مجید میں کوئی ...
حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) ایک طویل حدیث میں قرآن کی عظمت و شرافت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں قیامت کے دن قرآن کہے گا پرودگار تیرے کچھ بندوں نے میری حرمت کا مکمل خیال رکھا میری حفاظت کی اور میری کسی چیز کو ضائع ہونے نہ دیا لیکن کچھ دوسرے بندوں نے ...
قرآن سے رہنمائي لينے کے ليۓ ضروري ہے کہ انسان اپنے دل سے شيطاني وسوسوں کو پاک کرے اور پاک دل کے ساتھ قرآن سے رہنمائي حاصل کرنے کي کوشش کرے - حضرت علي(عليه السلام) مسلمانوں اور دنيا و آخرت کي سعادت کے مشتاق لوگوں کو وصيت فرماتے ھيں کہ قرآن کو اپنا ...
فرعون نے بنی اسرائیل کے اطفال کو قتل عام کرنے کا دو بار حکم دیا ہے:۱۔ فرعون نے حضرت موسی [ع] کی پیدائش کے زمانہ میں بنی اسرائیل کے اطفال کو قتل عام کرنے کا حکم دیا تاکہ حضرت موسی (ع ) کو پیدا ھوتے ہی قتل کر دیا جائے۔۲۔ حضرت موسی (ع ) کے نبی بننے اور ان ...
الله نور السماوات و الأرض مثل نوره كمشكواة فيها مصباح المصباح في زجاجة الزجاجة كأنها كوكب دري يوقد من شجرة مباركة زيتونة لا شرقية و لا غربية یکاد زيتها يضيئ و لو لم تمسسه نار نور على نور يهدي الله لنوره من يشاء و يضرب الله الأمثال للناس و الله بكل ...
عفت نفس: انسان کے عظيم ترين اخلاقي صفات ميں ايک صفت عفت نفس بھي ہے جس کا تصور عام طور سے جنس سے وابستہ کر ديا جاتا ہے، حالانکہ عفت نفس کا دائرہ اس سے کہيں زيادہ وسيع تر ہے اور اس ميں ہر طرح کي پاکيزگي اور پاکداماني شامل ہے -- قرآن مجيد نے اس عفت نفس کے ...
قرآن میں قول لغت میں ”قول“ وہ بات اور گفتار ہے جو ظاھراً تلفظ ہو یعنی زبان پر جاری ہونے والے کچھ الفاظ جیسے قَالَ، تکلّم، نَطَقَ۔ ”لسان العرب“ میں ہے : القول:الکلام علیٰ الترتیب، وهوعند المحققین کلُّ لفظٍ قال به اللسان تاما کان او ناقصا ...
قرآن مجید میں عالم آخرت کو مختلف الفاظ کے ساتھ تعبیر کیا گیاہے،یوم الدین،یوم حساب اور دوسری تعبیریں استعمال ہوئی ہیں اور یوم دین سے مراد روز حساب ہے جیسا کہ حضرت امام جعفرصادق علیہ السلام سے پوچھا گیا کہ مالک یوم الدین سے کیا مراد ہے۔آپ نے ارشاد ...
ان تفصیلات سے واضح ہواکہ دین اسلام نے اپنے ماننے والوں کوعلم حاصل کرنے سے نہیں روکا،بلکہ اس کی فضیلتیں بیان کرکے ہمیں اس کوحاصل کرنے کی ترغیب دی ہے،البتہ اسلام یہ حکم ضروردیتا ہے کہ اپنے آپ کو ضرر رساں نہیں، بلکہ نفع بخش بنا وٴ۔ایک انسان کے قول وعمل ...
قرآن مجيد کے مسلمانوں پر چار بنيادي حق ہيں: (1) قرآن کي تلاوت،(2) قرآن کي تفہيم، (3) قرآن پر عمل،(4) قرآن کي تبليغ- يہ چاروں حقوق باہم مربوط و منسلک ہيں اور ان ميں سے کسي کو دوسرے سے الگ کرکے نہيں ديکھا جا سکتا- مثلاً قرآن کے تعارف کے ليے اس کي تلاوت ضروري ہے- ...
كتاب آسمانی سے مراد توریت، انجیل بھی ھوسكتی ہے اور قرآن بھی۔ ھرحال میں حق التلاوۃ سے مراد قرآن پرعمل ہے۔ امام صادق (ع) اس آیت كے بارے میں فرماتے ہیں: "یعنی قرآنی آیات كو ترتیل سے پڑ ہیں، اس میں غور و فكر كریں، اس كے احكام پر عمل كریں اس كے وعدوں ...
قرآن پاک کے اسامي اور ناموں کے بارے ميں کتاب اور سنت کے پيروکاروں اور بہت سارے محققين نے مفصل کتاب ، تحقيقي مقالات اور جريدے نشر و اشاعت کئے ہيں ، لہذا شايد قارئين محترم يہ تصور کريں کہ اس موضوع پر اتني ساري کتابيں اور مقالات ہونے کے باوجود مزيد اس ...
قرآن مجید معارف کا سب سے بڑا خزانہ ، افضل ترین کلام اورمعاشرہ کی کج رویوں اورانحرافات کی اصلاح میں عمیق ترین بیان ہے۔ کمال ِ اورجامعیت قرآن کریم اس کی ایسی منحصر بہ فرد خصوصیت ہے جو جوامع بشری کی تمام ضرورتوں اور نیاز مندیوں لے لئے جواب گو ہونے کی ...
* ابلاغِ قرآن * مومن بالقرآن اور عامل بالقرآن ھونے کے بعد جو اھم ترین ذمہ داری عائد ھوتی ھے وہ یہ ھے کہ نورِقرآن کو عام کیا جائے تاکہ اطراف و اکنافِ عالم سے شرک و الحاد، کفر و طغیان ، فسق و عصیاں کا اندھیرا چھٹ جائے اور زمین کے سینہ پر چلنے والا ھر فرد ...
بسم الله الرحمن الرحیم ، ونرید ان نمن علی الذین استضعفوا فی الارض ونجعلهم آئمة ونجعلهم الوارثین ؛ ترجمہ : ہم یہ چاہتے ہیں کہ جن لوگوں کو زمین میں کمزوربنادیا گیا ہے ان پر احسان کریں اور انہیں لوگوں کا پیشوا بنائیں اورزمین کا وارث قراردیں ۔
...
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ قرآن مجید میں متشابہ آیات کی وجہ کیا ہے؟ جبکہ قرآن مجید نور، روشنی، کلام حق اور واضح ہے نیزلوگوں کی ہدایت کے لئے نازل ہوا ہے تو پھر قرآن مجید میں اس طرح کی متشابہ آیات کیوں ہیں اور قرآن مجید کی بعض آیات کا مفہوم پیچیدہ کیوں ...
ہمارے عقيدہ كے مطابق بہت سے عقلى اور نقلى دلائل موجود ہيں جو قرآن مجيد كى عدم تحريف پر دلالت كرتے ہيں كيونكہ ايك تو خود قرآن مجيد فرماتا ہے : ہم نے قرآن مجيد كو نازل كيا اور اس كى حفاظت بھى ہمارے ذمہ ہے ايك اور مقام پريوں ارشاد ہوتا ہے:
''يہ كتاب شكست ...
ايسے اصول و آداب اور اس طرح کے شرائط و قوانين کو پيش نظر رکھنے کے بعد پہلا خيال يہي پيدا ھوتا ھے کہ انسان ايسي زبان کو حاصل ھي کيوں کرے جس ميں اس طرح کے قواعد ھوں اورجس کے استعمال کے لئے غير معمولي اور غير ضروري زحمت کا سامنا کرنا پڑے ليکن يہ خيال بالکل ...