ختم قرآن
قَالَ عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ(ع):
تَسْبِيحَةٌ بِمَکَّةَ اَفْضَلُ مِنْ خَرَاجِ الْعِرَاقَيْنِ يُنْفَقُ فِي سَبِيلِ اللّٰہِ، وَقَالَ:مَنْ خَتَمَ الْقُرْآنَ بِمَکَّةَ لَمْ يَمُتْ حَتَّي يَريٰ رَسُولَ اللّٰہِ وَيَريٰ مَنْزِلَہُ فِي الْجَنَّةِ-
امام زين العابدين (ع) نے فرمايا:
”مکہ ميں سبحان اللہ کہنے کا ثواب عراق اور شام کے ماليات کو خدا کي راہ ميں انفاق کرنے سے بھتر ھے، نيز فرمايا: جو شخص مکہ ميں ايک قرآن ختم کرے وہ اپني موت سے پھلے حضرت رسول خدا (ص) کي زيارت کر ليتا ھے اور جنت ميں اپني جگہ کا مشاھدہ کر ليتا ھے “َ
کعبہ سے وداع
عَنْ اَبِي عَبْدِ اللّٰہِ (ع) قَالَ:
اظِذَا اَرَدْتَ اَنْ تَخْرُجَ مِنْ مَکَّةَ وَتَاْ تِيَ اَھْلَکَ فَوَدِّعِ الْبَيْتَ وَطُفْ بِالْبَيْتِ اُسْبُوعاً-
معاويہ ابن عمار کھتے ھيں-کہ امام جعفر صادق ں نے فرمايا:
”جب تم مکہ سے نکل کر اپنے گھر والوں کي طرف واپس آنا چاہوتو کعبہ سے وداع کرو اور سات مرتبہ اس کے گرد طواف کرو“-
قبوليت کي نشاني
قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ (ص):
آيَةُ قَبُولِ الْحَجِّ تَرْکُ مَا کَانَ عَلَيْہِ الْعَبْدُ مُقِيماً مِنَ الذُّنُوبِ-
رسول خدا صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے فرمايا:
”حج کے قبوليت کي نشاني يہ ھے کہ جو گناہ بندہ پھلے انجام ديتا تھا اسے ترک کردے “-
حج کي نورانيت
عَنْ اَبِي عَبْدِ اللّٰہِ(ع) قَالَ:
الْحَاجُّ لاٰ يَزَالُ عَلَيْہِ نُورُ الْحَجِّ مَا لَمْ يُلِمَّ بِذَنْبٍ-
امام جعفرصادق (ع)فرمايا:
”حج کرنے والا جب تک اپنے آپ کو گناہ سے آلودہ نہ کرے ، حج کا نورھميشہ اس کے ساتھ رھتاھے“-
دوبارہ آنے کي نيت
قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ (ص):
مَنْ اَرَادَ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةَ فَلْيَوُمَّ ھَذَا الْبَيْتَ،وَ مَنْ رَجَعَ مِنْ مَکَّةَ وَھُوَ يَنْوِي الْحَجَّ مِنْ قَابِلٍ زِيدَ فِي عُمُرِہِ-
رسول خدا صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے فرمايا:
”جو شخص دنيا وآخرت چاھتا ھے وہ اس گھر کي طرف آنے کا قصد کرے اور جو شخص مکہ سے واپسهو اوريہ نيت رکھے کہ اگلے سال بھي حج سے مشرفهوگا تو اس کي عمر ميں اضافہ هوتا ھے ‘ ‘ -
source : tebyan