قرآن واضح طورپر گواہى ديتا ہے كہ يہ دو وحشى خونخوار قبيلوں كے نام تھے ،وہ لوگ اپنے ارد گرد رہنے والوں پر بہت زيادتياں اور ظلم كرتے تھے _ عظيم مفسر علامہ طباطبائي نے الميزان ميں لكھا ہے كہ توريت كى سارى باتوں سے مجموعى طورپر معلوم ہوتا ہے كہ ماجوج يا ياجوج و ما جوج ايك يا كئي ايك بڑے بڑے قبيلے تھے ،يہ شمالى ايشيا كے دور دراز علاقے ميںرہتے تھے ،يہ جنگجو ،ت گر اور ڈاكو قسم كے لوگ تھے _
تاريخ كے بہت سے دلائل كے مطابق زمين كے شمال مشرق'' مغولستان'' كے اطراف ميں گزشتہ زمانوں ميںانسانوں كا گويا جوش مارتا ہو اچشمہ تھا، يہاں كے لوگوں كى ابادى بڑى تيزى سے پھلتى اورپھولتى تھى ،ابادى زيادہ ہونے پر يہ لوگ مزرق كى سمت يا نيچے جنوب كى طرف چلے جاتے تھے اور سيل رواں كى طرح ان علاقوں ميں پھيل جاتے تھے اور پھر تدريجاً وہاں سكونت اختيار كر ليتے تھے ،تاريخ كے مطابق سيلاب كى مانند ان قوموں كے اٹھنے كے مختلف دور گزرے ہيں.(2)
كورش كے زمانے ميں بھى ان كى طرف ايك حملہ ہوا ،يہ تقريباً پانچ سو سال قبل مسيح كى بات ہے ليكن اس زمانے ميں ''ماد'' اور'' فارس'' كى متحد ہ حكومت معرض وجود ميں اچكى تھى لہذا حالات بد ل گئے اور مغربى ايشيا ان قبائل كے حملوں سے اسودہ خاطر ہوگيا_ لہذا يہ زيادہ صحيح لگتا ہے كہ ياجوج اور ماجوج انہى وحشى قبائل ميں سے تھے ،جب كورش ان علاقوں كى طرف گئے تو قفقاز كے لوگوں نے درخواست كى كہ انھيں ان قبائل كے حملوں سے بچايا جائے ،لہذ اس نے وہ مشہور ديوار تعمير كى ہے جسے ديوار ذوالقرنين كہتے ہيں _
(1)قران مجيد كى دو سورتوں ميں ياجوج ماجوج كا ذكر ايا ہے ايك سورہ كہف ايت 94 ميں اور دوسرا سورہ انبياء كى ايت 96 ميں _
(2)ان ميں ايك حملہ ان وحشى قبائل نے چوتھى صدى عيسوى ميں'' اتيلا'' كى كمان ميں كيا،اس حملے ميں روم كا شاہى تمدن خاك ميں مل گيا _ايك اور دور كہ جو ان كے حملوں كا تقريباً اخرى دور شمار ہوتا ہے ،وہ بارہويں صدى ہجرى ميں چنگيز خاں كى سر پرستى ميں ہوا ،انھوں نے مسلمان اور عرب ممالك پر حملہ كيا ،اس حملے ميں بغداد سميت بہت سے شہر تباہ بر باد ہو گئے
source : http://www.tebyan.net/index.aspx?pid=59033