حالیہ ایام میں بلجئیم میں نقاب پر پابندی لگائی جانے پر تنقید و احتجاج کے سلسلے میں اضافہ ہوا ہے اور بھارت کے ایک دینی دارالعلوم نے بھی یورپی ممالک میں برقع پہننے پر پابندی کے قانون کی شدید مذمت کی ہے۔
اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں ایک اسلامی دارالعلوم نے فرانس اور بلجیئم سمیت یورپی ممالک میں مسلم خواتین کی برقع پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو غیرجمہوری قرار دیا اور کہا کہ یہ اقدامات ان گروہوں کے اسلام مخالف رجحانات کا نتیجہ ہیں جو ادیان کی آزادی کے دشمن ہیں۔
دارالعلوم کے سربراہ نے مغربی ممالک کی طرف سے اسلام کے خلاف ہونے والے اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: "یہ رجحان یورپ میں اسلام کے بڑھتے ہوئے فروغ کے سامنے مغربی ممالک کے انسدادی اقدامات کی بنا پر معرض وجود میں آیا ہے کیونکہ اسلام کے فروغ نے مغربی معاشروں کے عیسائی ورثے کو سنجیدہ چیلنجوں میں گهیر لیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بلجیئم میں برقع پر پابندی لگائے جانے کے بعد پوری دنیا کی اسلامی تنظیموں نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔
بلجیئم کے مسلمانوں کے انتظامی امور کے معاون سربراہ نے بهی اس اقدام کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سرکاری اقدام مستقبل میں دیگر اسلامی علامتوں اور نشانات کے خلاف ممکنہ اقدامات کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے۔
source : http://www.abna.ir/data.asp?lang=6&Id=186664