جمہوریہ اذربائیجان کے شہر "بیلقان" کے شیعیان اہل بیت (ع) نے اس شہر کی جامع مسجد کے سامنے اس مسجد کی زمین پر سرکاری اہلکاروں کے غاصبانہ قبضے پر اعتراض کرتے ہوئے احجاجی مظاہرہ کیا.
اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورت کے مطابق بیلقان شہر کے شیعیان اہل بیت (ع) نے کہا ہے کہ اس شہر کی جامع مسجد (مسجد جمعہ) کے احاطے اور اطراف کی پوری زمین 1992 میں ڈیڑھ ہیکٹر (7.5 جریب) تھی مگر حالیہ برسوں کے دوران مسجد کی زمین کئی مراحل میں مختلف حیلوں بہانوں سے حکومت کے ہاتھوں غصب ہوئی ہے اور صورت حال یہ ہے کہ اس وقت مسجد کا احاطہ 1992 کی نسبت نصف ہوکر رہ گئی ہے۔
بیلقان کے ایک باشندے "آنار نجف اف" نے اس بارے میں کہا: بیلقان کی "مسجد جمعہ" اس شہر کی واحد مسجد ہے جس میں نماز ادا کی جاتی ہے، مگر یکم اگست (2010) سے اس مسجد کی زمین میں غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور اس مسجد کی زمین غصب کرنے کا پس پردہ کردار اس شہر کا پولیس ڈپٹی "اوکتائی قربانوف" ہے۔
مظاہرین نے اپنے احتجاجی اجتماع میں بیلقان کی مسجد جمعہ کی اراضی پر سے غاصبانہ قبضے کے خاتمے اور اس میں ناجائز تعمیرات کا سلسلہ روکنے کا مطالبہ کیا ہے تا ہم اس شہر کی پولیس نے اس موضوع کی تردید کی ہے۔
واضح رہے کہ باکو کی حکومت اور اس سے وابستہ اداروں نے گذشتہ تین برسوں کے دوران اس اسلامی ملک کے دارالحکومت میں متعدد مساجد کو شہید کیا ہے یا تعمیرات جیسے بہانوں سے کئی مساجد میں نماز کی ادائیگی پر پابندی لگا کر انہیں مقفل کردیا ہے اور وسیع عوامی اعتراضات کے باوجود مساجد کے خلاف شدیدترین اقدامات کی سرکاری پالیسی بدستور جاری و ساری ہے۔
یادرہے کہ دارالحکومت باکو میں "گوئی مسجد" جیسی کئی دیگر مساجد کی زمینیں الہام علی اف حکومت کے ہاتھوں تجارتی مقاصد کے لئے غصب ہوئی ہیں۔
source : http://abna.ir/data.asp?lang=6&id=198637