بين الاقوامی گروپ: بيس سال كی محنت رنگ لے آئی ، ممبئے ميونسپل كارپوريشن نے شہر بھر میں سات مختلف مقامات پر شيعہ قبرستان بنانے كے لیے منظوری اور زمين الاٹ كردی ہے۔
بين الاقوامی قرآنی خبررساں ايجنسی ايكنا كی رپورٹ كے مطابق حيدری فاونڈيشن كے ركن ذوالفقار زيدی نے اس سلسلہ میں گفتگوكرتے ہوئے بتايا كہ چار سو سال سے اہل تشيع ممبئے میں زندگی بسركررہے ہیں ليكن ابھی تك اہل تشيع كے لیے عليحدہ قبرستان نہیں تھا۔ انہوں نے كہا كہ اگرچہ اب تك خوجہ برادری ، بوہرے اور ديگر شيعہ فرقوں كے عليحدہ قبرستان تھے مگر ہندوستان كے سب سے بڑے شيعہ فرقہ اثنا عشری اس سہولت سے محروم تھے۔ انجمن شيعہ اثنا عشری كے ركن زين العابدين نے اس بارے میں مزيد تفصيلات بتاتےہوئے كہاكہ عليحدہ قبرستان كی درخواست كافی عرصہ پہلے دی گئی تھی اور تقريبا بيس سال كی تگ ودو كے بعد اہل تشيع كے قبرستان كے لیے زمين الاٹ كردی گئی ہے۔ ياد رہےكہ ممبئے میں موجود ملسمانوں میں بيس فيصد آبادی اہل تشيع سے تعلق ركھتی ہے۔
source : http://www.iqna.ir