ایران کے ایک سینئر فوجی کمانڈرعراق میں داعش کے خلاف جنگ کے دوران شہید ہوگئے۔
اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق پاسداران انقلاب اسلامی فورس آئی آر جی سی نے اتوار کو ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ بریگیڈیر جنرل حامد تقوي عراق کے شہر سامراء میں مشیر کی حیثیت سے اپنے واجبات کی ادائیگی کے دوران شہید ہو گئے۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ بریگیڈیر جنرل حامد تقوي اس وقت شہید ہوئے جب وہ داعش کے خلاف جنگ کے دوران اور سامرہ کے مقدس روضوں کی حفاظت کے لئے رضاکار فورسز کو جمع کرنے میں عراقی فوج کے ساتھ تعاون کر رہے تھے۔ سامراء میں حضرت امام علی نقی علیہ السلام اور گیارہویں امام حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کے روضہائے مبارک ہیں۔
بریگیڈیر جنرل حامد تقوي ایران کے خلاف عراق کی جانب سے مسلط کردہ آٹھ سالہ جنگ کے دوران، ایرانی فوج میں کمانڈر تھے۔
پیر کو تہران میں ان کی تشیع جنازہ ہوگی جبکہ 30 دسمبر کو ان کے آبائی شہر اہواز میں ان کی تدفین ہوگی۔ ایران بارہا اس بات پر زور دیتا رہا ہے کہ وہ عراق اور شام میں فوجی کاروائی نہیں کر رہا ہے بلکہ وہ عراق اور شام کے ساتھ داعش کے خلاف جنگ میں مشورے اور انسانی امداد کی حد تک تعاون کر رہا ہے۔
عراق میں جب مقدس روضوں کو خطرہ لاحق ہوا تو ایران نے رضاکار فورسز کو جمع کرنے میں عراقی فوج کے ساتھ تعاون شروع کیا۔
ایران نے کہہ دیا ہے کہ عراق میں ائمہ اطہار کے مقدس روضے اس کی ریڈ لائن ہیں اور اگر ان روضوں کو کوئی خطرہ لاحق ہوا تو ایران فوری کاروائی کرے گا۔
source : www.abna.ir