نفسانی خواہشات ایك ایسی چیز ہے جو ہر انسان كے اندر پائی جاتی ہے لہذا سب پر ضروری ہے كہ اس كو بر وقت انجام دے اسی میں سب كی بھلائی ہے ۔
شادی غرائز جنسی كو سیر كرنے كے لۓ ہوتی ہے لہذا ان كے اسباب كو فراہم كرنے كے لۓ ہر ممكن كوشش كرے ۔
اس قسم كے سوالات ایك طرح سےٹال مٹول كرنے كے لۓ ہوتے ہیں اور نہ جانے دسیوں مشكلات انسان ازدواج نہ كرنے كے لۓ اپنے اوپر كھڑا كرتاہے درانحالیكہ خدا وند عالم نے قرآن مجید میں صاف ارشاد فرمایا ہے كہ ۔
تنگدستی كے خوف سے شادی سے نہ بھاگو ہمارا فضل تمہارے ساتھ ہے
خدا كبھی جھوٹا وعدہ نہیں كرتا ہے اور اس پر خود پیغمبر (ص) كی حدیث ہے كہ ۔
جو شخص خدا پر سوء ظن ركھتا ہے اس نے بہت بڑا گناہ كیا ہے ۔
اگر آپ ان باتوں پر عمل كریں تو انشاءاللہ شادی كرنے كی جرات كرسكتے ہیں ۔ اگر نہ ہو تو كوئی رسم وغیرہ كركے چھوڑ دیجیۓ پھر جب پیسہ وغیرہ اكٹھا ہو جاۓ تب شادی رچالیجیۓ گا ۔
لیكن تنگدستی كا بہانہ كرنا اچھی بات نہیں ہے كیونكہ جس طرح سےكام نہ كرنے كی وجہ سے قوی جواب دیدیتے ہیں ۔اس طرح سے ازدواج نہ كرنے كی بناء پر خواہشات پژمردہ ہوجائیں گے، یا پھر برائیوں میں گھر جانے كا خوف لگا رہے گا۔
ایسے حالات میں پڑھائی وغیرہ بھی اچھے طریقے سے نہیں ہوپاتی ہے اگر آپ نے بالكل شادی نہ كرنے كی قسم كھائی ہے تو یا متعہ كریں یا پھر ان فارمولوں پر عمل كریں ۔
1)نامحرم پر نظر مت ڈالیۓ ۔
2)ذہن كو ہر وقت خرافات سے دور ركھیۓ معصوم (ع) سے منقول ہے كہ، حضرت عیسی(ع) نے اپنے حواریوں سے كہا كہ حضرت موسی(ع) اپنی امت سے زنا كرنے كو منع كرتے تھے ۔
لیكن میں تم لوگوں كو یہ حكم دیتا ہوں كہ ذہن میں زنا كا خیال بھی نہ لانا اس كی مثال ویسی ہی ہے جیسے آگ كی دھواں سے 1
3) ہر روز كھلیۓ
4) مرچ، خرما، پیاز، انڈا وغیرہ كم كھایۓ ۔
5)ڈھیلا لباس پہنۓ۔
6) عورتوں كی بزم میں مت جایۓ ۔
7) خرافات كو مت سنیۓ ۔
8) عورتوں سے مغرور رہیۓ ۔
9)رات میں كم كھایۓ ۔
10)گندی فیلموں كو بالكل مت دیكھیۓ۔
11)سونے سے پہلے پیشاب كیجۓ ۔
12)رات میں پانی كم پیجیۓ۔
13)مستحبی روزہ ركھیۓ اگر یہ نا ممكن ہے تو اخلاقی روزہ ركھیۓ یعنی دن بدن غذا گھٹاتے چلے جایۓ، كیونكہ رسول اكرم(ص) كی حدیث بھی ہے كہ ۔ جو شخص شادی كرنا نہیں چاہتا ہے اس كو چاہیۓ كہ روزہ ركھے ۔ 2
14)ہر وقت مصروف (نماز، مطالعہ، كام كاج، زیارت، یا تفریح میں ) رہیۓ كہ كیونكہ خالی وقت میں شیطان بہت بہكاتا ہے ۔
15)ہر وقت كچھ نہ كچھ سوچتے رہیۓ ۔
16)عورت كو ترچھی نظر سے مت دیكھۓ كیونكہ امام صادق علیہ السلام كی حدیث ہے كہ ۔ترچھی نگاہ ڈالنے والا شیطانی آنكھ ركھتا ہے ۔
17) اچھے ساتھیوں كا انتخاب كریۓ۔
برادر عزیز سچ تو یہ ہے كہ اس دور ناہنجاری میں ایمان كا ثابت ركھنا گویا لوہے كے چنے چبانا ہے اگر آپ ان فارمولوں پر عمل كر جایۓ تو یہ آپ كا بہت بڑا كمال ہے ۔
1. شیخ حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج14، ص240،
2. میرزا حسین نوری، مستدرك الوسائل، ج2، ص531،
source : http://www.sadeqin.com