رسا نیوزایجنسی - ہالینڈ عدالت نے اپنے فیصلے میں کیتھولک اسکولوں کو اجازت دی کہ اسکولوں میں نقاب پر پابندی لگا سکتے ہیں ۔
رسا نیوزایجنسی کی رورو سے منقولہ رپورٹ کے مطابق ، اسکول میں حجاب کے سلسلے سے مسلم طالبہ ایمان مهسان (Imane Mahssan) کی عدالت میں شکایت پر ہالینڈ عدالت نے اپنے فیصلے میں کیتھولک اسکولوں کو اجازت دی کہ اپنے اسکولوں میں مسلم طالبات کو نقاب پہننے اور باحجاب طالبات کو اسکول میں انے سے روک سکتے ہیں ۔
اس سے پہلے بھی مساوات کمیٹی نے اس مسلمان لڑکی کی شکایت کے سلسلے میں کہا تھا : خصوصی تعلیم دینے والے اسکولوں کو حق حاصل ہے کہ طالبات کی دینی نشانیوں پر پابندی لگاسکیں اس شرط پر کہ وہ ثابت کریں کہ یہ تدبیریں اسکولوں کے شناخت کے تحفظ کے لئے کی گئی ہیں ، یہ کیتھولک اسکول اس بات کا اثبات نہ کرسکا اسی بنیاد پر یہ طالبہ اپنا کیس عدالت میں لے گئی اور عدالت نے بھی نقاب پر پابندی لگا کراس کیتھولک اسکول کے حق میں فیصلہ سنایا ۔
قابل ذکر ہے کہ گریٹ والڈرز جس نے فتنہ فیلم بناکر قران کریم کی اھانت کی تھی اس نے اس حکم کے سلسلے میں کہا : یہ حکم عدالت اور انصاف کے مطابق ہے امید ہے کہ تمام عیسائی اسکول اسی طریقہ پر گام زن ہوں گے ۔
بعض یوروپین ممالک فراوان تبلیغات کے ذریعہ کوشش میں ہیں کہ اپنے ممالک میں ادیان کی ازادی ثابت کرسکیں مگر مسلمانوں کو نقاب پہننے ، آفسوں میں نماز ادا کرنے ، نماز جماعت اور مذھبی پروگرام منعقد کرنے کی اجازت نہی دیتے ۔
source : http://rasanews.ir