مسلمانان عالم کےلئےلمحۂ فکريہ
قبلۂ اول کی حمایت کے سلسلے میں دنیا کے مسلمانوں کے کسی بھی اقدام سے ناامید "الاقصی اوقاف و میراث فاؤنڈیشن" نے اس بارے میں خبردار کیا ہے "غاصب صہیونی ریاست بیت المقدس کو یہودی بنانے میں سبقت لے جانا چاہتی ہے اور اسی بنا پر اس شہر کے تاریخی اور اسلامی مقامات کے نام تبدیل کررہی ہے۔
اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق ایک طرف سی فلسطینی بیت المقدس کو آزاد فلسطینی ملک کا دارالحکومت بنانے پر مُصِر ہیں تو دوسری طرف سے غاصب صہیونی ریاست اس شہر کو خالصتاً صہیونی شہر بنانے کے درپے ہے اور اب اس نے تاریخی مقامات اور سڑکوں کے نام بھی تبدیل کرنال شروع کردیئے ہیں۔
غاصب صہیونی ریاست بیت المقدس شہر کے مقبوضہ علاقوں میں تاریخی اسلامی ناموں کو تبدیل کررہی ہے اور نئے نام عربی کی بجائے "عبرانی، عربی اور انگریزی" میں لکھے جارہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق یہ اقدام اسرائیل کی طرف سے بیت المقدس کو یہودی بنانے کے ایجنڈے کا حصہ ہے اور جو لوگ سڑکوں اور تاریخی مقامات کے ناموں کی تبدیلی کی مخالفت کرتے ہیں انہیں سزا دی جاتی ہے۔
الاقصی نیٹ ورک نے اسی حوالے سے عینی گواہوں کے حوالے سے لکھا ہے کہ غاصب صہیونی میونسپل ادارے نے "السلطان سلیمان" روڈ کا بورڈ تبدیل کردیا ہے اور اس کے اوپر عبرانی، انگریزی اور عربی میں "الصدیق الیاہو" لکھ دیا ہے۔
اس نیٹ ورک نے عینی شاہدین کے حوالے سے لکھا ہے کہ اس سڑک پر واقع تمام تاریخی مقامات کے نام بھی تبدیل کردیئے گئے ہیں اور ان پر جدید یہودی نام لکھ دیئے گئے ہیں۔
صہیونی میونسپلٹی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ اس سڑک کے نام کی تبدیلی کی مناسبت سے اسی مقام پر ایک تقریب کا اہتمام کیا جائے گا اور اسی بنا پر قدس شہر کے باسی اس سڑک پر آمد و رفت کرنے سے محروم کردیئے گئے ہیں۔
قبلۂ اول کی حمایت کے سلسلے میں دنیا کے مسلمانوں کے کسی بھی اقدام سے ناامید "الاقصی اوقاف و میراث فاؤنڈیشن" نے اس بارے میں خبردار کیا ہے "غاصب صہیونی ریاست بیت المقدس کو یہودی بنانے میں سبقت لے جانا چاہتی ہے اور اسی بنا پر اس شہر کے تاریخی اور اسلامی مقامات کے نام تبدیل کررہی ہے۔
source : http://www.abna.ir/