اردو
Friday 22nd of November 2024
0
نفر 0

اتحاد بین المسلین سے بہتر مسلمانوں کے لئے کوئی سوغات نہیں

آج کے دور میں مسلمانوں کو اگر کسی چیز کی سخت ضرورت ہے تو بلا شبہ باہمی اتحاد ہے ۔ اتحاد بین المسلمین سے بڑھ کر دور جدید میں مسلمانوں کے لئے کوئی سوگات نہیں ۔

کانپور کی بڑی عید گاہ میں نماز جمعہ کے اہتمام اور حلیم کالج میں قرأت کے پروگرام کے کامیاب انعقاد سے مسرور ڈاکٹر محمود ایچ رحمانی نے پریڈ واقع ایک ہوٹل میں منعقدہ محفل شکریہ میں اخبار نویسوں سے گفتگو کے دوران جملہ شرکاء و معاونین کا شکریہ ادا کیا ۔

انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو متحد رکھنے کے لئے اسلامک ایجوکیشنل اینڈ ریسرچ آرگنائزیشن اپنے مشن کو جاری رکھے گا ۔

اپنے مسلکوں سے وابستگی رکھتے ہوئے مسلمانوں کے مسائل کی مشکلات و پیچیدگیوں کے انسداد کے لئے اور باہمی اتحاد کا پاس رکھتے ہوئے مسلمانوں میں ایک دوسرے کے تئیں نرم روی اور محبت و خلوص کے فروغ کے لئے بھی آرگنائزیشن برابر کوشاں رہے گا ۔ یہ بھی بتایا گیا کہ فرقہ پرست طاقتوں کے حوصلے پست کرنے لئے خیر سگالانہ ماحول ضروری ہے ۔ جلد ہی ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر اکثریتی اور اقلیتی فرقے کے مذہبی پیشواؤں کو مدعو کیا جائے گا تاکہ تمام غلط فہمیاں جو مفاد پرست لوگ پیدا کرتے ہیں وہ ختم ہوں اور فسطائی طاقتوں کی سازشیں ناکام ہوں ۔

امراض چشم کے ماہر ڈاکٹر محمود رحمانی نے کہا کہ آج کے دور میں مسلمانوں کو اگر کسی چیز کی سخت ضرورت ہے تو بلا شبہ باہمی اتحاد ہے ۔ اتحاد بین المسلمین سے بڑھ کر دور جدید میں مسلمانوں کے لئے کوئی سوگات نہیں ۔ امام مسجد اقصیٰ کی اقتداء میں نماز جمعہ کی ادائیگی اور مظاہرۂ قرأت میں شرکت نے ملت اسلامیہ کے ایک پلیٹ فارم پر آنے کی راہ ہموار کردی ہے جو یقیناً قابل تعریف ہے ۔ امام عکرمہ سعید عبداللہ صبری کا پیغام اتحاد مسلمانوں کے دلوں میں گھر کر گیا ہے ۔ پہلی بار مسلمانوں نے اس ضرورر کو محسوس کیا ہے کہ بغیر آپسی اتحاد کے اس دور پُر آشوب میں سانس لینا بھی دشوار ہے جبکہ بین الاقوامی اسلام مخالف سازشیں عروج پر ہیں ایسے میں مسلمان بھائیوں کی سب سے بڑی طاقت ان کا اتحاد ہی ہے ۔ امام مسجد اقصیٰ نے یہی پیغام نماز جمعہ میں دیا ہے کہ اتحاد بین المسلمین کی راہ میں مسلک کا جھگڑا نہ آنے دیں ۔

ڈاکٹر محمود رحمانی نے کہا کہ مسلکی جھگڑا سڑک اور چورہے پر نہ لائیں ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ کے پروگراموں کے ذریعہ مسلمانوں کو یہ پیغام دینا چاہیں گے کہ سونے سے پہلے اپنے پڑوسیوں کی خیریت ضرور معلوم کریں خواہ وہ کسی دھرم و مذہب کا ہوتا کہ باہمی اتحاد کو تقویت پہنچے ۔ بنی نوع انسان کو انسانیت کا پیغام دیں تاکہ فضاء میں اتحاد و خلوص کی بو پھیلے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہندو اور مسلم بھائی بھائی بن کر زندگی گزاریں تو فرقہ پرست از خود نیست و نابود ہوجائیں گے ۔ ہم سب کو آخر کار ایک پلیٹ فارم پر آنا ہی ہوگا ۔

ڈاکٹر محمود رحمانی نے بڑی عید گاہ کے لاکھوں شرکاء نمازیوں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے بیت المقدس کی تقدیس کا پاس رکھتے ہوئے امام مسجد اقصیٰ کی اقتداء کو لبیک کیا ۔

ڈاکٹر محمود رحمانی نے وزیر اعلیٰ اتر پردیش اکھلیش یادو کے پیغام کی کاپی بھی تقسیم کی جس میں دونوں پروگراموں کی کامیابی پر مبارکباد دی گئی ہے ۔

پریس کانفرنس میں سعودی عرب میں مقیم این آر آئی کے صدر الحاج محمد توفیق ، مختار عظیم، فرحت حسین، ساجد شعیب، رفیق احمد اور جاوید وسیم بھی موجود تھے ۔


source : http://www.taghrib.ir
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

شیطانی تہذیب کا جبر اوراصلاحِ معاشرہ
میاں بیوی کے باہمی حقوق
مومن کی شان
ڈنمارک ؛ ڈینش نوجوانوں میں دین اسلام کی مقبولیت
يورپي معاشرے ميں عورت کے متعلق راۓ
عصر حاضر کے تناظر میں مسلمانوں کا مستقبل-2
اسلام کی نگاہ میں خواتین کی آزادی
دکن میں اردو مرثیہ گوئی کی روایت
اتحاد بین المسلین سے بہتر مسلمانوں کے لئے کوئی ...
دکن میں اردو مرثیہ گوئی کی روایت (حصّہ دوّم )

 
user comment