بین الاقوامی: برما کے شدت پسند بدھ متوں نے اس ملک کے مسلمان باشندوں پرحملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں ۲۵۰ افراد جاں بحق اور۵۰۰ سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
خبررساں ایجنسی شبستان کی رپورٹ کے مطابق برما کے شدت پسند بدھ مت گروپ "ماگ" کی جانب سے برما کے دارالحکومت میانمارمیں موجود مسلمانوں پرحملہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں ۲۵۰ افراد جاں بحق اور۵۰۰سے زائد افراد زخمی اورتقریبا ۳۰۰افراد کو اغوا کرلیاگیا ہے۔
برما کے ایک سرگرم کارکن محمد نصرنے اس بارے کہا ہے کہ شدت پسند بدھ مت گروپ "ماگ" نے بیس سے زائد دیہاتوں اور۱۶۰۰سوگھروں کوتباہ وبرباد کردیا ہے اوران گھروں میں موجود ہزاروں افراد کو نکال باہرکیا ہے۔
انہوں نے حکومت کی کمزوراوربے بس انتظامیہ کی آنکھوں کے سامنے مسلمانوں کے دیہاتوں کو آگ لگا دی ہے۔
نصرنے مزید کہا ہے کہ برما کے مسلمانوں نے مجبورہوکر کشتیوں کے ذریعے بنگلہ دیش میں پناہ لے لی ہے۔لیکن حکومت بنگلہ دیش نے ان میں سے بعض کو واپس ان کے ملک بھیج دیا ہے کیونکہ ان پنا ہ گزینوں کی تعداد تین لاکھ سے زیادہ تھی کہ جوسب کے سب مسلمان اور"روھینگیا" قوم کے افراد ہیں۔
روھینگیا "قبیلے کی یکجہتی آرگنائزیشن کے سربراہ شیخ سیلم اللہ حسین عبدالرحمن نے اس حوالے سے کہا ہے کہ حکومت برما نے ۱۹۷۸ء میں تین لاکھ سے زائد مسلمانوں کو بنگلہ دیش ہجرت کرنے پرمجبورکردیا تھا اور۱۹۸۲ء میں بھی اس حکومت نے مسلمانوں کی شہریت کوختم کرکے یہ کہاتھا کہ یہ غیرقانونی مہاجرہیں۔
source : http://shabestan.net