شام میں سرگرم دھشتگرد ٹولہ جبہۃ النصرۃ نے اس ملک کے شہر حلب میں مسجد الکتاویہ میں واقع ایک بزرگ عالم دین کی قبر کھود ڈالی۔
تکفیری دھشتگردوں نے اس مسجد پر حملہ کر کے نمازیوں کو ایک کمرے میں بند کر دیا جس کے بعد حلب کے بزرگ عالم دین شیخ محمد النبھان کی قبر کھود ڈالی۔
عینی شاہدین کے مطابق دو سو دھشتگردوں پر مشتمل تکفیری ٹولے نے مسجد پر حملہ کرکے شیخ محمد النبھان کی قبر کھودنے کے علاوہ ان کی زوجہ، بہن اور ان کی اولاد کی قبروں کو بھی اکھاڑ دیا۔
واضح رہے کہ محمد بن احمد بن نبھان بن خضر جو الزبیدیہ قبیلے کے تھے نے ۱۹۷۴ میں انتقال پایا۔ ماں کی طرف سے ان کا سلسلہ نسب امام حسین (ع) سے جا کر ملتا ہے۔
مسجد الکلتاوی کے امام جماعت ڈاکٹر محمد الحوت نے شیخ کے بارے میں کہا: شیخ النبھان اجتہاد کی منزل پر فائز تھے اور ان بزرگ شخصیات میں سے ایک تھے جنہوں نے مسلمانوں کو دشمنوں کے مقابلے میں بیدار کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا: شام کے مختلف علاقوں سے علماء انہیں ملنے آیا کرتے تھے اور وہ عظیم مقام کے حامل تھے۔
تکفیری ٹولے نے شیخ النبھان کی قبر کو شرک کا نمونہ قرار دیتے ہوئے اسے اکھاڑا اور بعد از آن ایک بیانیے میں اعلان کیا کہ خدا نے ہم پر احسان کیا ہے کہ ہم شرک کے ایک مرکز کو ختم کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں!!
شام کے شہر حلب میں شیخ النبھان کی قبر ایک مقدس مقام شمار ہوتی تھی اور لوگ اس کے جوار میں بنی مسجد میں نماز قائم کرتے تھے۔
source : www.abna.ir