اردو
Saturday 4th of May 2024
0
نفر 0

تیونس ميں اسلام پسند جماعتوں کي انتخابي برتري

تيونس ميں انتخابات کا وقت ختم ہونے اور پولنگ اسٹيشنوں کے بند ہوجانے کے بعد اليکشن کميشن کي جانب سے جاري ہونے والے بيان ميں کہا گيا ہے کہ نوے في صد سے زيادہ رائے دہندگان نے ملک کي آئين ساز اسمبلي کے انتخابات ميں اپنا حق رائے دھي استعمال کيا ہے- اس رپورٹ کے مطابق پولنگ کا وقت ختم ہونے تک اکثر پولنگ اسٹیشن ايسے لوگوں سے بھرے پڑے تھے جو ملک کے مفرور ڈکٹيٹر بن علي کي حکومت کے خاتمے کے بعد ہونے والے پہلے آزادانہ انتخابات ميں ووٹ ڈالنے آئے تھے- 

يہ انتخابات تيونس ميں پہلے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات سمجھے جاتے ہيں- انتخابي عمل مکمل طور سے پرامن رہا اور کہيں کوئي ناخوشگوار واقعہ پيش نہيں آيا- انتخابات کے حتمي نتائج کا اعلان باضابطہ طور پر منگل کے روز کيا جائے گا- 

تيونس ميں انتخابات سے قبل کرائے جانے والے رائے عامہ کے جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ اس ملک کے مسلمان عوام کے اسلامي جماعتوں کي جانب پائے جانے والے رجحان کے پيشن نظر اسلام پسند جماعتوں کو اکثريت ملنے کا امکان بہت زيادہ ہے اور انتخابات کے ابتدائي نتائج کے حوالے سے سامنے آنے والي خبروں کے مطابق مذہبي جماعتوں کو برتري حاصل ہے-

اس حوالے سے تيونس کي اسلامي جماعت النہضہ کے سربراہ نے اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد کہا کہ انکي جماعت ديگر جماعتوں پر سبقت لے گئي ہے- راشد الغنوشي کا کہنا تھا کہ رائے عامہ کے جائزوں سے بھي انکي جماعت کي کاميابي کي تصديق ہوتي ہے- النہضہ کے سربراہ نے ملک کے عوام کي انتخابات ميں بھرپور شرکت کو اس حساس مرحلے ميں قوم کي ہشياري اور بيداري کي علامت قرار ديا- 

انتخابات ميں تيونس کے عوام کي بھرپور شرکت اس بات کي عکاسي کرتي ہے کہ اس ملک کے عوام اسلامي بيداري کي تحريک سے جنم لينے والے اپنے انقلاب کي حفاظت اور اپنے مقاصد کے حصول کے لئے بدستور ميدان عمل ميں موجود ہيں-


source : http://www.abna.ir/
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

حقیقی اسلام کا دفاع کرنا سب کا فرض ہے: یورپ کی ...
سعودی عرب کے توسط سے "نئے اسلام" کی ترویج؛ امریکہ ...
امان میں "فلسطين كے اسلامی مقدس مقامات كی حمايت" ...
مراجع تقلید کی انقلاب اسلامی کی کامیابی کی ...
مسجد الحرام میں ۱۰ لاكھ قرآنی نسخوں كی تقسيم
شیعہ و سنی اسلام کے دو اہم ستون ہیں: شیخ الازھر
کیلیفورنیا میں ایک کلیسا کی مسجد میں تبدیلی
مسلمانوں کوبھائی چارے اوراسلامی اخوت کاپیغام
واشنگٹن میں محنت کشوں کے ٹرمپ مخالف مظاہرے
اقوام متحدہ کی بین الاقوامی برادری سے روہنگیا ...

 
user comment