اردو
Wednesday 3rd of July 2024
0
نفر 0

امام مہدی علیہ السلام کا دورِخلافت آئے بغیر قیامت بپا نہیں ہوگی

امام مہدی علیہ السلام کا دورِخلافت آئے بغیر قیامت بپا نہیں ہوگی
امام مہدی علیہ السلام کا دورِخلافت آئے بغیر قیامت بپا نہیں ہوگی

امام مہدی علیہ السلام کا دورِخلافت آئے بغیر قیامت بپا نہیں ہوگی
 1. قال الامام الحافظ ابو عيسي محمد بن عيسي بن سورة الترمذي رحمة اﷲ تعالي في جامعه 
حدثنا عبيد بن اسباط بن محمد ن القرشي نا ابي ناسفيان الثوري عن عاصم بن بهدلة عن زر عن عبداﷲ رضي الله عنه قال قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم لا تذهب الدنيا حتي يملک العرب رجل من اهل بيتي يواطي اسمه اسمي.
و في الباب عن علي و ابي سعيد و ام سلمة و ابي هريرة رضي الله عنه

i. ترمذي، الجامع الصحيح، 4 : 505، رقم : 2230 
ii. بزار، المسند، 5 : 204، رقم : 1803 
iii. حاکم، المستدرک، 4 : 488، رقم : 8364 
امام حافظ ابو عیسیٰ محمد بن عیسی بن سورۃ ترمذی رحمۃ اﷲ علیہ اپنی کتاب ’’جامع ترمذی‘‘ میں فرماتے ہیں : 
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دنیا اس وقت تک ختم نہ ہوگی یہاں تک کہ میرے اہل بیت میں سے ایک شخص عرب کا بادشاہ ہو جائے جس کا نام میرے نام کے مطابق (یعنی محمدہوگا) 
2. عن عبداﷲ رضي الله عنه عن النبي صلي الله عليه وآله وسلم قال يلي رجل من اهل بيتي يواطي اسمه اسمي قال عاصم و حدثنا ابو صالح عن ابي هريرة رضي الله عنه لو لم يبق من الدنيا الا يوما لطول اﷲ ذالک اليوم حتي يلي. هذا حديث حسن صحيح 
i. ترمذي، الجامع الصحيح، 4 : 505، رقم : 2231 
ii. احمد بن حنبل، المسند، 1 : 376، رقم : 3571 
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ میرے اہلِ بیت سے ایک شخص خلیفہ ہوگا جس کا نام میرے نام کے موافق ہوگا۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ایک روایت میں ہے کہ اگر دنیا کا ایک ہی دن باقی رہ جائے گا تو بھی اللہ تعالیٰ اسی ایک دن کو اتنا دراز فرما دے گا یہاں تک کہ وہ شخص (یعنی مہدی علیہ السلام ) خلیفہ ہو جائے۔ 
3. عن ام سلمة رضي اﷲ عنها قالت سمعت رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم يقول المهدي من عترتي من ولد فاطمة. 
ابوداؤد، السنن، 4 : 107، رقم : 4284 
ام المؤمنين حضرت ام سلمہ رضی اﷲ عنہا فرماتی ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ مہدی میری نسل اور فاطمہ (رضی اﷲ عنہا) کی اولاد سے ہوگا۔ 
4. عن ابي نضرة قال کنا عند جابر بن عبداﷲ رضي اﷲ عنهما فقال يوشک اهل الشام ان لا يجبي اليهم دينار ولا مدي قلنا من اين ذالک قال من قبل الروم ثم أسکت هنية ثم قال قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم يکون في آخر امتي خليفة يحثي المال حثيا ولا يعده عدا قال قلت لابي نضرة و ابي العلاء أتريان انه عمر بن عبدالعزيز فقالا لا. 
i. مسلم، الصحيح، 4 : 2234، رقم : 2913 
ii. احمد بن حنبل، المسند، 3 : 317، رقم : 14446 
iii. ابن حبان، الصحيح، 15 : 75، رقم : 6682 
ابو نضرۃ تابعي بيان کرتے ہیں کہ ہم حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کی خدمت میں تھے کہ انہوں نے فرمایا قریب ہے وہ وقت جب اہلِ شام کے پاس نہ دینار لائے جاسکیں گے اور نہ ہی غلہ، ہم نے پوچھا یہ بندش کن لوگوں کی جانب سے ہوگی؟ حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے فرمایا رومیوں کی طرف سے۔ پھر تھوڑی دیر خاموش رہ کر فرمایا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے۔ میری امت کے آخری دور میں ایک خلیفہ ہوگا (یعنی خلیفہ مہدی) جو مال لبالب بھر بھر کے دے گا، اور اسے شمار نہیں کرے گا۔ 
اس حدیث کے راوی الجریری کہتے ہیں کہ میں نے (اپنے شیخ) ابو نضرہ اور ابو العلاء سے دریافت کیا۔ کیا آپ حضرات کی رائے میں حدیثِ پاک میں مذکور خلیفہ حضرت عمر بن عبدالعزیز ہیں؟ تو ان دونوں حضرات نے فرمایا نہیں، یہ خلیفہ، حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ علیہ کے علاوہ ہوں گے۔ 
5. عن ابي سعيد نالخدري رضي الله عنه قال قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم لا تقوم الساعة حتي تملأ الارض ظلما و جورا و عدوانا ثم يخرج من اهل بيتي من يملأها قسطا و عدلا. 
قال ابو عبداﷲ رحمة اﷲ عليه صحيح علي شرطهما و وافقه الذهبي 
i. حاکم، المستدرک، 4 : 600، رقم : 8669 
ii. هيثمي، مواردالظمآن، 1 : 464، رقم : 1880 
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ قیامت قائم نہیں ہوگی۔ یہاں تک کہ زمین ظلم و جور اور سرکشی سے بھر جائے گی، بعد ازاں میرے اہلِ بیت سے ایک شخص (مہدی) پیدا ہوگا جو زمین کو عدل و انصاف سے بھر دے گا۔ (مطلب یہ ہے کہ خلیفہ مہدی کے ظہور سے پہلے قیامت نہیں آئے گی) 
6. عن ابي سعيد نالخدري رضي الله عنه قال قال رسولا المهدي منا اهل البيت اشم الأنف اقني اجلي يملأ الارض قسطا و عدلا کما ملئت جورا و ظلما يعيش هکذا و بسط يساره و اصبعين من يمينه المسبحة والابهام و عقد ثلاثة. 
قال ابو عبداﷲ الحاکم صحيح علي شرط مسلم 
حاکم، المستدرک، 4 : 600، رقم : 8670 
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مہدی میری نسل سے ہونگے۔ ان کی ناک ستواں و بلند اور پیشانی روشن اور نورانی ہوگی۔ زمین کو عدل و انصاف سے بھردیں گے جس طرح (اس سے پہلے وہ) ظلم و زیادتی سے بھر گئی ہوگی اور انگلیوں پرشمار کرکے بتایا کہ (وہ خلافت کے بعد) سات سال تک زندہ رہیں گے۔ 
7. عن علي رضي الله عنه عن النبي صلي الله عليه وآله وسلم قال لو لم يبق من الدهر الا يوم لبعث اﷲ رجلا من اهل بيتي يملأ هاعدلا کما ملئت جورا. 
رجال هذا السند کلهم رجال الصحاح الستة غير فطر فانه من رواة البخاري والأربعة خلا مسلم. 
i. ابوداؤد، السنن، 4 : 107، رقم : 4283 
ii. ابن ابي شيبه، المصنف، 7 : 513، رقم : 37648 
حضرت علی رضی اللہ عنہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر دنیا کا صرف ایک دن باقی رہ جائے گا (تو اللہ تعالیٰ اسی کو دراز فرما دے گا اور) میرے اہل بیت میں سے ایک شخص (مہدی) کو پیدا فرمائے گا۔ جو دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے جس طرح وہ (ان سے پہلے) ظلم سے بھری ہوگی۔ 
امام مہدی علیہ السلام زمین پر معاشی عدل کا وہ نظام نافذ فرمائیں گے کہ اہلِ ارض و سماء سب خوش ہوں گے 
1. عن ابي سعيد نالخدري رضي الله عنه قال قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم المهدي مني اجلي الجبهة اقني الانف يملأ الارض قسطا و عدلا کما ملئت ظلما و جورا و يملک سبع سنين. 
ابوداؤد، السنن، 4 : 107، رقم : 4285 
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مہدی مجھ سے ہوں گے (یعنی میری نسل سے ہوں گے) ان کا چہرہ خوب نورانی، چمک دار اور ناک ستواں و بلند ہوگی۔ زمین کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے، جس طرح پہلے وہ ظلم و جور سے بھری ہوگی۔ (مطلب یہ ہے کہ مہدی کی خلافت سے پہلے دنیا میں ظلم و زیادتی کی حکمرانی ہوگی اور عدل و انصاف کا نام و نشان تک نہ ہوگا۔) 
2. عن ابي سعيد نالخدري رضي الله عنه ان رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم قال تملأ الارض جورا و ظلما فيخرج رجل من عترتي فيملک سبعا او تسعا فيملأ الأرض عدلا و قسطا کما ملئت جورا و ظلما. 
قال ابو عبداﷲ هذا حديث صحيح علي شرط مسلم ولم يخرجاه 
i. احمد بن حنبل، المسند، 3 : 70، رقم : 11683 
ii. الحاکم، المستدرک، 4 : 601، رقم : 8674 
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (آخری زمانہ میں) زمین جور و ظلم سے بھر جائے گی تو میری اولاد سے ایک شخص پیدا ہوگا اور سات سال یا نو سال خلافت کرے گا (اور اپنے زمانۂ خلافت میں) زمین کو عدل و انصاف سے بھر دے گا جس طرح اس سے پہلے وہ جورو ظلم سے بھر گئی ہوگی۔ 
3. عن ابي سعيد رضي الله عنه قال ذکر رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم بلاء يصيب هذه الامة حتي لا يجد الرجل ملجأ يلجأ اليه من الظلم فيبعث اﷲ رجلا من عترتي و اهل بيتي فيملأ به الارض قسطا کما ملئت ظلما و جورا يرضي عنه ساکن السماء و ساکن الارض لاتدع السماء من قطرها شيئا الا صبته مدرارا ولا تدع الارض من ماء ها شيئا الا اخرجته حتي تتمني الاحياء الاموات يعيش في ذالک سبع سنين او ثمان سنين او تسع سنين. 
i. حاکم، المستدرک، 4 : 512، رقم : 8438 
ii. معمربن راشد الازدي، الجامع، 11 : 371 
iii. نعيم بن حماد، الفتن، 1 : 258، رقم : 1038 
iv. ابو عمر والداني، السنن الواده في الفتن، 5 : 1049، رقم : 564 
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک بڑی آزمائش کا ذکر فرمایا جو اس امت کو پیش آنے والی ہے۔ ایک زمانے میں اتنا شدید ظلم ہوگا کہ کہیں پناہ کی جگہ نہ ملے گی۔ اس وقت اللہ تعالیٰ میری اولاد میں ایک شخص کو پیدا فرمائے گا جو زمین کو عدل و انصاف سے پھر ویسا ہی بھر دیگا جیسا وہ پہلے ظلم و جور سے بھر چکی ہوگی۔ زمین اور آسمان کے رہنے والے سب ان سے راضی ہوں گے، آسمان اپنی تمام بارش موسلادھار برسائے گا اور زمین اپنی سب پیداوار نکال کر رکھ دے گی یہاں تک کہ زندہ لوگوں کو تمنا ہوگی کہ ان سے پہلے جو لوگ تنگی و ظلم کی حالت میں گذر گئے ہیں کاش وہ بھی اس سماں کو دیکھتے اسی برکت کے حال پر وہ سات یا آٹھ یا نو سال تک زندہ رہیں گے۔ 
4. عن ابن مسعود رضي الله عنه قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : لو لم يبق من الدنيا إلا ليلة لطول اﷲ تلک ليلة حتي يملک رجل من أهل بيتي يواطي، اسمه اسمي وا سم أبيه اسم أبي، يملؤها قسطا وعدلا کما ملئت ظلماً و جوراً، ويقسم المال بالسوية، ويجعل اﷲ الغني في قلوب هذه الأمة، فيمکث سبعا أو تسعا، ثم لا خير في عيش الحياة بعد المهدي. 
i. سيوطي، الحاوي للفتاوي، 2 : 64 
ii. طبراني، المعجم الکبير، 10 : 133، رقم : 10216 
iii. طبراني، المعجم الکبير، 10 : 135، 1024 
iv. ابو عمرو الداني، السنن الوارده في الفتن، 5 : 1055، رقم : 572 
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’اگر دنیا (کے زمانہ) میں صرف ایک رات ہی باقی رہ گئی تو بھی اللہ رب العزت اس رات کو لمبا فرما دے گا یہاں تک کہ میری اہل بیت میں سے ایک شخص بادشاہ بنے گا جس کا نام میرے نام اور جس کے والد کا نام میرے والد کے نام جیسا ہوگا۔ وہ زمین کو انصاف اور عدل سے لبریز کر دیں گے جس طرح وہ ظلم و زیادتی سے بھری ہوئی تھی اور وہ مال کو برابر تقسیم کریں گے اور اللہ رب العزت اس امت کے دلوں میں غنا رکھ (پیدا فرما) دے گا۔ وہ سات یا نو سال (تشریف فرما) رہیں گے۔ پھر (امام ) مہدی کے (زمانے کے) بعد زندگی میں کوئی خیر (بھلائی) باقی نہیں رہے گی۔


source : abna
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

حضرت محمد بن الحسن (عج)
مرحوم حاج شیخ حسن علی اصفہانی کا ایک اہم تجربہ
امام مہدی عج کی حکومت اور آپ کے انصار کی خصوصیات
لقب "قائم" عاشورا کو خدا کي طرف سے!
عالم ہستی کے امیر کی جانب
فتح كا انداز
مہدي آخر الزمان (عج) عيسائي کتب ميں -1
امام مھدی عجل اللہ فرجہ الشریف
غيبت و ظہور امام مہدي (عج)
مھدویت کا عقیدہ شیعہ اور اہل سنت کے نزدیک

 
user comment