اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق بلتستان میں آنے والے سیلابی ریلوں، لینڈ سلائیڈنگ اور دریا میں طغیانی نے تباہی مچا کے رکھ دی ہے۔ ذرائع کے مطابق اب تک بلتستان کے دونوں اضلاع میں 123 سے زائد مکانات، 16 مسجدیں، 7 پن بجلی گھر، 40 کلومیٹر سڑکیں، 47 کلومیٹر واٹر چینل، لاکھوں درخت اور ہزاروں کنال اراضی تباہ ہو چکی ہے، جبکہ متاثرہ علاقوں میں لوگ پینے کے صاف پانی کی بوند بوند کے لئے ترس رہے ہیں۔ بلتستان میں اب تک تین ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں جبکہ ایک ہفتہ قبل سیلابی ریلے کے باعث لاپتہ ہونے والا مقامی سیاح کا تا حال سراغ نہیں لگایا جا سکا ہے۔ جاں بحق ہونے والوں میں باپ بیٹا سمیت ایک جواں سال خاتون بھی شامل ہے۔ راستوں کی بندش کے سبب تمام متاثرہ علاقوں تک جانا فی الحال ممکن نہیں، تاہم ہمارے نمائندے نے ابتدائی تصویری رپورٹ ترتیب دی ہے جو اپنے محترم ناظرین کی خدمت میں پیش ہے۔
بلتستان میں اب تک تین ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں جبکہ ایک ہفتہ قبل سیلابی ریلے کے باعث لاپتہ ہونے والا مقامی سیاح کا تا حال سراغ نہیں لگایا جا سکا ہے۔
بلتستان میں اب تک تین ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں جبکہ ایک ہفتہ قبل سیلابی ریلے کے باعث لاپتہ ہونے والا مقامی سیاح کا تا حال سراغ نہیں لگایا جا سکا ہے۔
source : abna