اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ عراق کی عوامی رضاکار فورس ( الحشد الشعبی) کے نائب سربراہ نے جزیرہ سامرہ کی مکمل آزادی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ صلاح الدین میں مکمل امنیت حاصل ہو گئی ہے۔
ابو مہدی المہندس نے اعلان کیا ہے اس جزیرہ میں تین روزہ سخت آپریشن کے بعد صوبہ صلاح الدین میں الشرقاط علاقے سے لیکر شمالی بغداد کے علاقے دجلہ تک مکمل امنیت فراہم ہو چکی ہے۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ یہ علاقہ جو پانچ ہزار کلو میٹر مربع کے لگ بھگ ہے ۲۰۰۳ سے اب تک دھشتگردوں کی آماجگاہ بنا ہوا تھا کہا: دو دن پہلے تک عراقی فوج اور سکیورٹی دستے اس میں داخل نہیں ہوئے تھے۔
انہوں نے مزید خوشی کی خبر یہ دی کہ آئندہ چند دنوں میں الشرقاط کا علاقہ بھی آزاد ہو جائے گا اور طے یہ پایا ہے کہ عراق کے تمام عوامی رضاکار فورس ملک کے اعلی فوجی افسروں کے دستور کے مطابق ایک ساتھ شہر فلوجہ کی آزادی کے آپریشن میں شرکت کریں گے۔
اس دوران نجف اشرف کے شیعہ علما اور صوبہ صلاح الدین کے سنی علما نے ایک ساتھ مل کر نماز جماعت بھی ادا کی۔
اس نماز کو کامیابی کی نماز کا نام دیا گیا اور اس میں صوبہ صلاح الدین کو آزاد کروانے والے رضاکار فورس کے اعلی افسروں نے بھی حصہ لیا۔
نمازیوں نے الحشد الشعبی کا صلاح الدین کی آزادی میں اہم کردار ادا کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ موصل کے لوگ بھی انشاء اللہ جلدی اس کامیابی کو دیکھیں گے۔
ابو مہدی المہندس نے اعلان کیا ہے اس جزیرہ میں تین روزہ سخت آپریشن کے بعد صوبہ صلاح الدین میں الشرقاط علاقے سے لیکر شمالی بغداد کے علاقے دجلہ تک مکمل امنیت فراہم ہو چکی ہے۔ابو مہدی المہندس نے اعلان کیا ہے اس جزیرہ میں تین روزہ سخت آپریشن کے بعد صوبہ صلاح الدین میں الشرقاط علاقے س
ابو مہدی المہندس نے اعلان کیا ہے اس جزیرہ میں تین روزہ سخت آپریشن کے بعد صوبہ صلاح الدین میں الشرقاط علاقے سے لیکر شمالی بغداد کے علاقے دجلہ تک مکمل امنیت فراہم ہو چکی ہے۔ابو مہدی المہندس نے اعلان کیا ہے اس جزیرہ میں تین روزہ سخت آپریشن کے بعد صوبہ صلاح الدین میں الشرقاط علاقے سے لیکر شمالی بغداد کے علاقے دجلہ تک مکمل امنیت فراہم ہو چکی ہے۔
source : abna24