۔ منگل کو راجیہ سبھا کا اجلاس شروع ہوتے ہی کانگریس کے ارکان نے ریاست اتراکھنڈ میں صدر راج کے نفاذ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مرکزی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے لگانا شروع کر دیئے جس کے نتیجے میں ایوان کی کارروائی تین بار ملتوی کرنا پڑی-
راجیہ سبھا کے چیئرمین حامد انصاری نے وقفہ سوال کے آغاز میں سوال پوچھنے کے لئے جب اراکین کے نام پکارے تو کانگریس کے ممبران نعرے لگاتے ہوئے ان کی نشست کے سامنے آگئے- کانگریس کے مسلسل شور و ہنگامے کے باعث راجیہ سبھا کی کارروائی وقفے وقفے سے ملتوی ہوتی رہی جس کے بعد یہ کارروائی پورے دن کے لئے ملتوی کر دی گئی-
اس درمیان جے این یو کی طلبا تنظیم کے صدر کنہیا کمار اور ایک دوسرے طالب علم خالد عمر کے خلاف یونیورسٹی کی انتظامیہ کی کارروائی کے معاملے پر بھی بائیں بازو کی جماعتوں کی طرف سے راجیہ سبھا میں احتجاج کیا گیا-
جس وقت وقفہ صفر کے دوران کانگریس اور دیگر سیاسی جماعتیں اتراکھنڈ میں صدر راج کے نفاذ پر ضابطہ دو سو سڑسٹھ کے تحت بحث کرانے کا نوٹس دیئے جانے کی بات کر رہی تھیں اسی دوران بائیں بازو کے تپن کمار سین اور ڈی راجہ نے جے این یو کا معاملہ اٹھایا، لیکن راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین پی جے کورئین نے ڈی راجہ کے بیان کو ایوان کی کارروائی سے ہٹانے کا حکم دیا اور کہا کہ یونیورسٹی خود مختار ادارہ ہے اسے فیصلہ کرنے کا حق ہے اور اس کے فیصلے پر ایوان میں بحث نہیں کرائی جاسکتی-
ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں منگل کو دوسرے روز بھی ریاست اتراکھنڈ میں صدر راج نافذ کئے جانے کے خلاف شدید ہنگامہ ہوا۔
منگل کو راجیہ سبھا کا اجلاس شروع ہوتے ہی کانگریس کے ارکان نے ریاست اتراکھنڈ میں صدر راج کے نفاذ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مرکزی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے لگانا شروع کر دیئے جس کے نتیجے میں ایوان کی کارروائی تین بار ملتوی کرنا پڑی-
راجیہ سبھا کے چیئرمین حامد انصاری نے وقفہ سوال کے آغاز میں سوال پوچھنے کے لئے جب اراکین کے نام پکارے تو کانگریس کے ممبران نعرے لگاتے ہوئے ان کی نشست کے سامنے آگئے- کانگریس کے مسلسل شور و ہنگامے کے باعث راجیہ سبھا کی کارروائی وقفے وقفے سے ملتوی ہوتی رہی جس کے بعد یہ کارروائی پورے دن کے لئے ملتوی کر دی گئی-
اس درمیان جے این یو کی طلبا تنظیم کے صدر کنہیا کمار اور ایک دوسرے طالب علم خالد عمر کے خلاف یونیورسٹی کی انتظامیہ کی کارروائی کے معاملے پر بھی بائیں بازو کی جماعتوں کی طرف سے راجیہ سبھا میں احتجاج کیا گیا-
جس وقت وقفہ صفر کے دوران کانگریس اور دیگر سیاسی جماعتیں اتراکھنڈ میں صدر راج کے نفاذ پر ضابطہ دو سو سڑسٹھ کے تحت بحث کرانے کا نوٹس دیئے جانے کی بات کر رہی تھیں اسی دوران بائیں بازو کے تپن کمار سین اور ڈی راجہ نے جے این یو کا معاملہ اٹھایا، لیکن راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین پی جے کورئین نے ڈی راجہ کے بیان کو ایوان کی کارروائی سے ہٹانے کا حکم دیا اور کہا کہ یونیورسٹی خود مختار ادارہ ہے اسے فیصلہ کرنے کا حق ہے اور اس کے فیصلے پر ایوان میں بحث نہیں کرائی جاسکتی-
source : abna24