کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پاکستان میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے تسلسل کو حکومت کی مجرمانہ خاموشی اور بےحسی قرار دیتے ہوئے بھوک ہڑتال کا اعلان کر دیا۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ ناصر عباس نے کہا کہ ریاستی ادارے عوام کو تحفظ دینے کی بجائے دہشت گردی پر اتر آئے ہیں۔ پارا چنار میں لیویز اور ایف سی کے اہلکاروں نے پُرامن احتجاج کرنے والے نہتے معصوم شہریوں پر اس طرح فائرنگ کی جیسے وہ کسی دشمن کے سپاہی ہوں۔ ڈیرہ اسمعاعیل خان میں چار شیعہ پروفیشنلز کو دن دیہاڑے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ یہ ظالمانہ طرز عمل ایک انصاف پسند ریاست کا نہیں ہو سکتا۔ ملک میں تکفیری گروہ حکومتی آشیرباد میں پروان چڑھ رہے ہیں اور محب وطن افراد کو موت کی وادی میں دھکیلا جا رہا ہے۔ پورے ملک میں ملت تشیع کے ہونہار افراد اور مختلف شعبوں کے ماہرین کو چن چن کر قتل کیا جا رہا ہے۔ اس شیعہ نسل کشی کے خلاف بھوک ہرتالی کیمپ میں بیٹھ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کراوں گا۔ بھوک ہڑتال کے دوسرے روز راولپنڈی اسلام آباد کے علماء کے علاوہ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین حامد رضا نے بھی بھوک ہڑتالی کیمپ میں شرکت کی اور مجلس وحدت مسلمین کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔ گذشتہ روز ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام امام بارگاہ جی سکس ٹو کے سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی قیادت کی مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس نے کی۔
source : abna24