کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ پورا ملک دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے، جبکہ حکومت اور ریاستی اداروں کا کردار دہشتگردی کے خاتمہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، کالعدم جماعتوں کے جھنڈے، نفرت انگیز سرگرمیاں روکنے کی بجائے پُرامن شریف شہریوں کے خلاف کارروائیاں کرکے نیشنل ایکشن پلان کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ دہشت گردی اور شیعہ نسل کشی کے خاتمے کیلئے مجلس وحدت مسلمین کی جدوجہد کو تمام مسالک اور مکاتب فکر کی حمایت حاصل ہے، پاکستان کے کروڑوں عوام کے محبوب لیڈر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ان مظلوموں کی حمایت میں 13 مئی سے احتجاجی بھوک ہڑتال پر ہیں، اگر حکمرانوں نے مطالبات پورے نہ کئے، تو جمعہ 22 جولائی کو سندھ سمیت ملک بھر میں دھرنے دیکر شاہراہوں اور راستوں کو بند کریں گے۔
علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ آٹھ مہینے گذر گئے ہیں مگر سندھ حکومت نے اپنے وعدے پورے نہیں کئے، جبکہ متاثرین آج بھی دہشت گردی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، گذشتہ ساٹھ دنوں سے شکار پور کے وارثان شہداء اور زخمی احتجاج پر بیٹھے ہوئے ہیں، مگر سندھ حکومت اپنے وعدے پورے کرنے کیلئے آمادہ نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ، بلوچستان سمیت ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کلین اپ کیا جائے۔ رہنما ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کے حوالے سے رمضان المبارک میں خطبہ جمعہ، یوم علی علیہ السلام اور یوم القدس کے جلوسوں میں ملت جعفریہ کی تمام تنظیموں و اکابرین سمیت دیگر مذاہب کے افراد نے ملک میں جاری شیعہ نسل کشی کے خلاف علامہ راجہ ناصر کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے، ان شاء اللہ عید کے فوراََ بعد علامہ ناصر عباس کی کال پر ملک گیر لانگ مارچ کے حوالے سے عوامی رابطہ مہم کو صوبہ بھر میں گلی گلی تک پہچائیں گے۔
source : abna24