اردو
Thursday 5th of December 2024
0
نفر 0

موصل کے دروازے تک پہنچ چکے ہیں/ ہماری تحریک امام خمینی(رہ) کا راستہ ہے

عراق کی نجباء اسلامی مزاحمت تحریک کے سکریٹری جنرل نے ایک پریس کانفرنس میں عراق و شام کے حالات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب سے پہلے اسلامی جمہوریہ ایران کا شکریہ ادا کرتے ہیں جس نے عراق و شام میں دھشتگردوں کا مقابلہ کرنے میں ہماری بھرپور مدد کی۔ جبکہ دھ
موصل کے دروازے تک پہنچ چکے ہیں/ ہماری تحریک امام خمینی(رہ) کا راستہ ہے

عراق کی نجباء اسلامی مزاحمت تحریک کے سکریٹری جنرل نے ایک پریس کانفرنس میں عراق و شام کے حالات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب سے پہلے اسلامی جمہوریہ ایران کا شکریہ ادا کرتے ہیں جس نے عراق و شام میں دھشتگردوں کا مقابلہ کرنے میں ہماری بھرپور مدد کی۔ جبکہ دھشتگردوں کی پشت پناہی کرنے والے امریکہ، اسرائیل کے ساتھ ساتھ کئی عرب ممالک بھی ہیں۔
حجۃ الاسلام و المسلمین اکرام الکعبی نے کہا: دھشتگردوں کے مقابلے میں تاہم حاصل ہونے والی کامیابیوں سے ہمیں یقین حاصل ہو گیا ہے کہ ہم انہیں شکست دینے میں کامیاب ہوں گے ہم اس بڑی یلغار کے مقابلے میں عظیم کامیابیاں حاصل کی ہیں شام کی حکومت کی بقا عربی غربی ممالک کے مقابلے میں بڑی کامیابی ہے۔
انہوں نے واضح طور پر کہا: عراق کو تو دشمنوں نے نابود کرنے کی ٹھان لی تھی لیکن خدا کے لطف و کرم سے ہم آپس میں متحد ہو گئے اور داعش کو ناکوں چنے چبوا دئے آج موصل کے دروازے تک پہنچ چکے ہیں جو عراق میں داعش کا آخری ٹھکانا ہے۔
حجۃ الاسلام الکعبی نے ابنا کے نامہ نگار کے جواب میں عراق میں امام خمینی کی تحریک کو نمونہ عمل قرار دئے جانے کے حوالے سے کہا: امام خمینی تمام اصلاح طلب انسانوں کے امام تھے جو اپنے ہم عصر افراد سے سینکڑوں سال آگے نکل چکے تھے ہم انہیں کی پیروی کرتے ہیں صدر خاندان کے شہداء انہیں کے راستے پر گامزن تھے ہماری تحریک انہیں کے راستے کو جاری رکھے ہوئے ہے ہماری تحریک کا امام سے گہرا رابطہ ہے۔
 انہوں نے عراق کی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے بارے کہا: الحشد الشعبی ابھی تک موصل کو آزاد کروا چکی ہوتی اگر درمیان میں امریکی روڑے نہ اٹکاتے امریکیوں نے فلوجہ کو بھی نابود کر دیا اب موصل میں بھی امریکی ہماری راہ میں رکاوٹ ہیں امریکیوں کی کوشش ہے کہ وہ داعش سے مقابلے کے بہانے سے ہمیں آگے بڑھنے سے روکیں در حقیقت وہ داعش کو بچانا چاہتے ہیں۔
نجباء اسلامی مزاحمت کے سربراہ نے عراق میں قاسم سلیمانی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا: عراق اور شام میں قاسم سلیمانی کی موجودیت ان دو ملکوں کی درخواست کی وجہ سے تھی، حریم اہل بیت(ع) کے دفاع میں ایرانیوں اور عراقیوں کا خون ایک ساتھ مل گیا ہمیں ایرانی جوانوں مخصوصا قاسم سلیمانی کی ضرورت ہے ملکوں کے نام صرف سیاسی نام ہیں ورنہ سرحدوں پر ہمارا کوئی عقیدہ نہیں ہے ہم صرف آسمانی سرحدوں کے قائل ہیں۔


source : abna24
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

عقیدہ عشقِ رسول کا مظاہرہ استکباری قوتوں کے ...
آئی ایس او پاکستان کی اجلاس مجلس عاملہ
لیبیا ،عرب مملک کے درمیان طاقت آزمانے کا میدان بن ...
غرب اردن میں فلسطینیوں کے حملے میں 6 صہیونی فوجی ...
اپنے مال اور اولاد پر غرور نہ کریں
ایلہان عمر، امریکہ کے سیاسی معاشرے میں اسرائیل ...
آیت اللہ محسن حیدری: تعلیمات اہل بیت کی ترویج ایک ...
پاکستان میں اہدافی دہشتگردی کا ایک اور سانحہ، ...
نوازشریف کو ہرممکن علاج فراہم کیا جائے، وزیراعظم ...
اپردیرمیں فورسزکے آپریشن کے دوران میجرسمیت 4 ...

 
user comment